ملتان (سٹاف رپورٹر) تھانہ بستی ملوک کے علاقہ اڈا بلی والہ کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے تحریک انصاف ملتان کے رہنما و سابق چئیر مین وزیر اعلیٰ شکایات سیل شیخ طاہر حمید قریشی کو قتل کر دیا۔ اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔شیخ طاہر حمید کی لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے نشتر منتقل کر دیا گیا‘شیخ طاہر کے دوست حارث کو حراست میں لے لیا گیا ۔ شیخ طاہر حمید ممتاز آباد اپنے گھر سے شیخ اڈا بلی والہ کے قریب بنائے گئے فارم ہاؤس پر جا رہے تھے کہ دو موٹر سائیکل سواروں نے انہیں روک کر فائرنگ کی۔ گولی ان کے سر پر لگی جس سے انکی موقع پر موت واقع ہوگئی۔جبکہ فائرنگ کرنے والے فرار ہو گئے اطلاع پر بستی ملوک پولیس موقع پر پہنچی۔پولیس نے لاش تحویل میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ شیخ طاہر حمید قریشی ملتان میں پی ٹی آئی کے اہم رہنما تھے اور وہ وزیر اعلی شکایت سیل ملتان کے انچارج بھی رہ چکے ہیں۔طاہر حمید قریشی سوشل میڈیا پر بھی ایکٹو تھے قتل سے کچھ دیر قبل بھی ان کی وڈیو سوشل میڈیا پر آئی۔ان کے قتل کی وجوہات سامنے نہ آسکی ہیں۔دوران ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہوا یا ٹارگٹ کلنگ کی گئی یہ پولیس تحقیقات کے بعد معلوم ہوگا۔شیخ طاہر حمید نے قتل سے کچھ دیر قبل سوشل میڈیا پر اپنے مرحوم والد کی یاد میں پوسٹ لگائی انہوں نے لکھا کہ ان کو آج اپنے مرحوم والد کی یاد آرہی ہے۔پولیس نے شیخ طاہر حمید کے دوست حارث کو حراست میں لے لیا۔ شیخ طاہر حمید کے قتل کے وقت ان کے ساتھ گاڑی میں ایک دوست حارث بھی تھا۔ مقتول کا دوست حارث گاڑی چلا رہا تھا۔ مقتول کو حملہ آوروں نے گاڑی سے اتار کر گولی ماری۔ حارث نے ہی واقعہ بارے پولیس کو اطلاع دی۔حارث نے موبائل ڈکیتی کا وقوعہ بیان کیا۔دریں اثنا پی ٹی آئی کے سینئر قیادت اور کارکنوں بڑی تعداد نشتر ہسپتال پہنچ گئی اس موقع انہوں پی ٹی آئی کے رہنما کے قتل پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ۔سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی،ایم پی اے زین قریشی صوبائی وزیر ڈاکٹر اختر ملک سمیت کارکنوں کی کثیر تعداد موقع پر پہنچ گئی۔