کراچی، پشاور، ملتان، پشاور (اسٹاف رپورٹر، نمائندہ جنگ،نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی کی 8اور صوبائی اسمبلی کی 3 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق عمران خان کو مخالف جماعتوں پر برتری حاصل ہے ، تاہم پاکستان تحریک انصاف اپنی تمام سیٹیں نہ جیت سکی.
پی ٹی آئی چیئرمین قومی اسمبلی کی 8میں سے 6 نشستوں پر فاتح رہے، قومی اسمبلی کی کراچی، پشاور، مردان، چارسدہ اور فیصل آباد اور ننکانہ کی نشستوں پر عمران خان کامیاب ٹھہرے، جبکہ ملتان اور کراچی سے پیپلزپارٹی کا امیدوار فاتح رہا، مسلم لیگ (ن) کو فیصل آباد اور ننکانہ، اے این پی کو پشاور اور چارسدہ ، جے یو آئی (ف) کو مردان اور ایم کیو ایم کو کراچی کی نشست پر شکست کا سامنا کرنا پڑا.
پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں خانیوال اور بہاولنگر سے تحریک انصاف کا امیدوار فاتح رہا جبکہ شیخوپورہ کے حلقے میں مسلم لیگ (ن) کا امیدوار جیت گیا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں صبح 8 بجے سے بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک پولنگ جاری رہی۔
قومی اسمبلی کی 8 میں سے 7 نشستوں پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا دیگر امیدواروں سے مقابلہ رہا۔ اب تک کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے 6 نشستیں جیت لیں جبکہ پیپلزپارٹی ملتان اور ملیر سے کامیاب ہوئی۔ عمران خان نے پشاور کی نشست جیت لی اور اے این پی امیدوار غلام احمد بلور کو شکست دی۔
این اے 31 پشاور کے تمام 265 پولنگ اسٹیشنز کے غیرسرکاری و غیرحتمی نتیجے کے مطابق عمران خان 57 ہزار 824 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔
اے این پی کے غلام احمد بلور 32 ہزار 253 ووٹ حاصل کرسکے اور یوں غلام بلور کو 25 ہزار 571 ووٹوں سے شکست ہوئی۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے پشاور کے بعد مردان کا میدان بھی مار لیا۔ این اے 22 مردان 3 کے تمام 330 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتیجے کے تحت پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان 76681 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
جمعیت علمائے اسلام کے محمد قاسم 68181 ووٹ حاصل کرسکے اور انہیں 8500 ووٹوں سے شکست ہوئی۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان کو بھی شکست دی۔ عمران خان نے ایمل ولی خان کو 10233 ووٹوں سے ہرایا۔
این اے 24 چارسدہ کے تمام 384 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتیجے کے مطابق عمران خان 78589 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے اور عوامی نیشنل پارٹی کے ایمل ولی خان 68356 ووٹ حاصل کرسکے۔ فیصل آباد میں عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کے عابد شیر علی کو ہرایا اور 24471 ووٹوں کے مارجن سے شکست دی۔
این اے 108 فیصل آباد کے تمام 354 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق عمران خان 99602 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے۔ مسلم لیگ (ن) کے عابد شیر علی 75131 ووٹ لے سکے۔
عمران خان نے پنجاب میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 118 ننکانہ صاحب میں بھی بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کی۔ این اے 118 ننکانہ صاحب 2 کے تمام 319 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتیجے کے تحت عمران خان 90180 ووٹ لیکر کامیاب ٹھہرے۔
مسلم لیگ (ن) کی شذرہ منصب علی نے 78024 ووٹ حاصل کیے اور انہیں 12156 ووٹوں سے شکست ہوئی۔ غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق کراچی کے حلقہ این اے 237پرپیپلزپارٹی اور 239پر پی ٹی آئی نے میدان مار لیا۔
پی پی پی کے حکیم بلوچ نے این اے 237پر32ہزار 567ووٹ حاصل کر کے کامیابی سمیٹی جبکہ جبکہ پی ٹی آئی کے عمران خان نے 22ہزار 493ووٹ حاصل کئے .
تیسرے نمبر پرٹی ایل پی کے امیدوار س سمیع اللہ خان رہے جنہوں نے نے 2ہزار 956ووٹ حاصل کئے اور 836 ووٹ مسترد قرار پائے۔
عمران خان کو 10 ہزار 74 ووٹوں کے بڑے مارجن سے شکست ہوئی جبکہ این اے 239 کورنگی پر پی ٹی آئی کے عمران خان نے 50 ہزار 14ووٹ حاصل کرکے میدان مار لیا،دوسرے نمبر پر ایم کیوایم کے نیررضارہے جنہوں نے 18 ہزار 116ووٹ حاصل کئے جبکہ ٹی ایل پی کے امیدوامحمد یاسین نے 7 ہزار 953ووٹ حاصل کرکے تیسری پوزیشن حاصل کی، عمران خان نے ایم کیو ایم کو 31 ہزار898 ووٹ کے بھاری مارجن سے چت کیا۔
پولنگ صبح 8سے 5بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی۔ پی پی پی کے کارکنوں نے ۱ین اے 1237پر جیت حاصل کرنے پر جشن منایا اور روایتی ڈانس کئے جبکہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے این اے 239 پر کامیابی حاسل کرنے پر جشن منایا اتوار کو کراچی میں ہونے والے این اے 237اور این اے239 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں گہما گہمی خاصی کم نظر آئی ،کئی پولنگ اسٹیشنوں پر دوپہر بارہ بجے تک ہو کا عالم دکھائی دیا، ووٹرز نے عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔
ادھر این اے 157 ملتان 4 کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتیجے کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سید علی موسیٰ گیلانی 107327 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔ انکے مدمقابل شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی اور پاکستان تحریک انصاف کی مہر بانو قریشی نے 82141 ووٹ حاصل کیے۔
پیپلزپارٹی کے علی موسیٰ گیلانی نے پی ٹی آئی کی مہربانو قریشی کو 25 ہزار186 ووٹوں کے بڑے مارجن سے شکست دی۔ یہ نشست شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی نے خالی کی تھی۔ پنجاب اسمبلی کی تین کی نشستوں پر بھی ضمنی انتخابات ہوئے جن میں پی پی 139 شیخوپورہ، پی پی 209 خانیوال اور پی پی 241 بہاولنگر شامل ہیں۔ پی ٹی آئی نے 2 اور مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی کی ایک نشست جیتی۔
پی پی 209 خانیوال کی نشست پی ٹی آئی نے جیت لی اور تمام 176 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے محمد فیصل خان نیازی 71156 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔
ن لیگ کے چوہدری ضیا الرحمان نے 57603 ووٹ حاصل کرسکے۔ بہاولنگر کی سیٹ بھی تحریک انصاف نے حاصل کی اور پی پی 241 بہاولنگر 5 کے تمام 168 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے تحت پاکستان تحریک انصاف کے ملک محمد مظفر خان 59957 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے امان اللہ ستار 48147 ووٹ حاصل کرکے دوسری پوزیشن پر رہے۔ شیخورپورہ کی نشست ن لیگ کے حصے میں آئی اور ن لیگ کے چوہدری افتخار احمد بھنگو جیت گئے۔
پی پی 139 شیخوپورہ 5 کے تمام 153 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتیجے کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے چوہدری افتخار احمد بھنگو 40829 ووٹ لے کر پہلے نمبر رہے۔ ان کے مدمقابل پاکستان تحریک انصاف کے محمد ابوبکر 37712 ووٹ لے سکے۔