کراچی‘ لاہور (ایجنسیاں)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ کراچی اور ملتان سے الوداع پی ٹی آئی ! سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بلاول بھٹو نے کہاکہ عمران خان کو ان نشستوں پر شکست دی گئی ہے جو 2018کے عام انتخابات میں چوری کی گئی تھیں ۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا ووٹرزبدل گیاہے ‘ ووٹرز کو سمجھ آ گئی ہے کہ عمران خان کو ووٹ ڈالنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ اسمبلی میں جانا نہیں ‘عمران خان قوم کا وقت اور پیسہ ضائع کر رہے ہیں‘عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما غلام احمد بلور کہتے ہیں کہ صوبائی حکومت کی مشینری نے مجھے ہروایا ہے‘.
سابق وزیراعظم یوسف گیلانی کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب کے عوام نے عمران خان کا بیانیہ مستردکردیاہے جبکہ اے این پی کے رہنما ایمل ولی کا اپنی شکست پر ردعمل میں کہنا ہےکہ 10 ہزار کے قریب جعلی ووٹ ڈالے گئے‘ ووٹوں کی تصدیق کے لیے الیکشن کمیشن جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقے این اے 31کے ضمنی انتخابات میں عمران خان کے مدمقابل امیدوار غلام احمد بلور نے شکست تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔
ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے غلام بلور کا کہناتھاکہ عمران خان کی مقبولیت واضح کمی پر ہے، مجھے اتحادیوں نے استطاعت کے مطابق سپورٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ شکست تسلیم نہیں کرتا، صوبائی مشینری نے مجھے ہروایا ہے‘حکومت نے پولنگ اسٹیشن کے اندر و باہر اپنے لوگ تعینات کئے تھے۔مشورہ کرکے الیکشن کمیشن یا ہائی کورٹ جاؤں گا۔
سابق وزیراعظم یوسف گیلانی کا کہنا ہےکہ جنوبی پنجاب کے عوام نے عمران خان کے بیانیےکو مسترد کردیا ہے۔
ملتان میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ عمران خان کا بیانیہ ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا تھا، الیکشن لڑنے کا کیا فائدہ؟ اگرجیت کر استعفیٰ ہی دینا ہے، یہ مقابلہ گیلانی اورقریشی کے درمیان نہیں تھا، ہمارا مقابلہ عمران خان کے بیانیے سے تھا۔
اے این پی کے رہنما ایمل ولی کا اپنی شکست پر ردعمل میں کہنا ہےکہ 10 ہزار کے قریب جعلی ووٹ ڈالے گئے‘ ووٹوں کی تصدیق کے لیے الیکشن کمیشن جائیں گے۔
اپنے بیان میں ایمل ولی کا کہنا تھا کہ تاریخی طور پر یہاں ہمیشہ انتخابات کو مینیج کیا گیا ہے، آج بھی یہی کیا گیا، ایک رات پہلے بتا دیا تھا کہ صوبائی حکومت ووٹ خرید رہی ہے اور بوگس ووٹنگ کی سازش کر رہی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان کی سیاست جھوٹ اور منافقت پر مبنی ہے، اس مشکل وقت میں ہم نے ریاست کو بچایا جبکہ عمران خان نے اپنی سیاست کوبچایا، پی ٹی آئی کے ووٹرز عمران خان کی منافقت کو سمجھ گئے ہیں اس لئے ووٹ ڈالنے نہیں نکلے، شاہ محمود قریشی کا پورا کنبہ ہی الیکشن میں کھڑا ہے.
پی ٹی آئی والے ایک طرف قومی اسمبلی میں جانا نہیں چاہتے جبکہ دوسری طرف ضمنی الیکشن بھی لڑ رہے ہیں، عمران خان قوم کا وقت اور پیسہ ضائع کر رہے ہیں‘ایک ممبر آٹھ جگہوں سے الیکشن لڑنے نکلا ہے اور عمران خان اب بھی پارلیمنٹ کے رکن ہیں، عمران خان موروثی سیاست کو گالی دیتے ہیں لیکن ان کی پارٹی یہی کچھ کر رہی ہے، ایک جماعت کی پوری سیاست تضادات کا مجموعہ ہے۔
اتوارکو پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی خود الیکشن کے خوف میں مبتلا ہے ،ہم کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنائیں گے ۔پی ٹی آئی والوں نے قومی اسمبلی سے استعفے حکومت پر پریشر ڈالنے کیلئے دیئے جبکہ حقیقت میں ان کا الیکشن لڑنے کا نہیں بلکہ واپس اسمبلی میں جانے کا ارادہ تھا، عمران خان کو ووٹ ڈالنے کا مطلب ووٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینکنا ہے، اگر عمران خان کامیاب ہو جاتے ہیں تو ان کی سیٹوں پر دوبارہ ضمنی الیکشن ہوگا کیونکہ عمران خان پہلے ہی پارلیمنٹ کے ممبر ہیں، آپ کا ووٹر باہر نہیں نکل رہا، ووٹرز کو سمجھ آ گئی ہے کہ عمران خان کو ووٹ ڈالنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ اسمبلی میں جانا نہیں۔