اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ نے کے ڈی اے کی پلاٹوں کی مبینہ غیر قانونی خریدوفروخت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سابق ضلعی ناظم مصطفی کمال و دیگر ملزمان کی ضمانت منظوری کے کیخلاف نیب کی اپیل جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے معاملہ ٹرائل کورٹ کو بھجوادیا ہے،چیف جسٹس عمر عطا ء بندیال کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے منگل کو کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کے ڈی اے نے ہاکرز کو 198 پلاٹ دئیے تھے ،ایک بڑے پلاٹ کو 198 پلاٹس میں تقسیم کرکے سمال ٹریڈرز کو کاروبار کی سہولت دی گئی،پبلک پراپرٹی کسی کو فروخت نہیں ہوسکتی تھی،جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ ہاکرز کو الاٹ پلاٹ کسی دوسرے مقصد کیلئے استعمال نہیں ہو سکتے تھے،ملزمان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پلاٹ 1982میں الاٹ ہوئے،2004 میں میرے موکل نے تمام پلاٹس ہاکرز سے خریدے تھے ،عدالت نے معاملہ احتساب عدالت کو بھیجتے ہوئے ملزمان کی ضمانت کی درخواستوںکا فیصلہ کرنے کی ہدایت کی اور قرار دیا کہ ٹرائل کورٹ کے فیصلے تک ملزمان کو گرفتار نہ کیا جائے۔