• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وکلاء کی آئے روز ہڑتال ٹھیک نہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

جہلم (نامہ نگار) وکلاء اور عدلیہ ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں جبکہ آئے روز آپ کا ہڑ تالوں پر چلے جانا اچھی بات نہیں ہے کیونکہ اس سے نہ صرف آپ کے سائل پریشان ہوتے ہیں بلکہ عدلیہ کا کام بھی رک جاتا ہے اس کیلئے آپ کو چاہیے کہ اگر آپ کو کوئی مسئلہ درپیش ہے تو آپ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو لکھیں اور وہ اگر صحیح ہو گا تو وہ حل ہو جائے گا اور آپ کو ہڑتال پر نہیں جانا پڑے گا۔ ان خیالات کا اظہار لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے جہلم میں چوہدری الطاف حسین کمپلیکس کا افتتاح کرنے کے بعد وکلاء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر صدر بار عبداللطیف چوہدری ہائی کورٹ کے ججز،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج،ایڈیشنل سیشن ججز،سینئر سول ججز،سول ججزکے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد موجود تھی ۔چیف جسٹس نے کہا کہ کسی بھی بار کو لائبریری کتب کے علاوہ دوسری ضروریات کیلئے جو بھی چاہیے وہ مجھے لکھیں میں اسے پورا کرنے کی کوشش کروں گا۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے پاس ساڑھے سات سو سیٹس خالی ہیں جن میں سے ساڑھے چھ سو سیٹس سول ججز کی ہیں جس میں آپ لوگوں نے آنا ہے لیکن آپ اس طرف توجہ نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں جس طرح فوری نوعیت کے مقدمات اسی دن سنیں جائیں یا دوسرے دن سن کر ان کا فیصلہ کیا جائے اور یہی طریقہ ہم ڈسٹرکٹ کی سطح پر شروع کریں گے۔اس لیے آپ اپنی سفارشات دیں جبکہ ان کو مل بیٹھ کر باہمی مشاورت سے حل کرینگے۔انہوں نے کہا کہ میں بھی ایک وکیل ہوں اور میں آپ کی طرح ہی سوچتا ہوں جبکہ مل کر چلنے سے ہمارے بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔
اسلام آباد سے مزید