• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان، اسد عمر سمیت 100 افراد کیخلاف دہشتگردی کے مقدمات

راولپنڈی (نمائندہ جنگ)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا گیا،سابق وزیراعظم عمران خان، اسد عمر اور علی نواز سمیت 100 افراد کے خلاف مقدمہ تھانہ سنگ جانی اسلام آباد میں ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا ،جس میں دہشتگردی سمیت 10 دفعات شامل کی گئی ہیں،عامرکیانی ،واثق عباسی ،فیصل جاوید،راشدحفیظ شامل، پتھراؤ، درخت جلانے ، روڈ بند کرنیکا الزام ،تھانہ سنگ جانی میں ایف آئی آردرج کراتے ہوئے ایس ایچ اوسنگ جانی انسپکٹرشمس الاکبر نے بتایاکہ سری ہائی وے اسلام آبادچوک بجانب اسلام آباد سیکٹرجی 13 موجودتھے جہاں پر کم وبیش نوے ،سو افرادجنہوں نے ہاتھوں میں پی ٹی آئی کے پلے کارڈ اورڈنڈے وغیرہ اٹھارکھے تھے جنہوں نے سری نگر ہائی وے کوبلاک کررکھاتھا جس وجہ سے اسلام آبادجانے والی ٹریفک جام تھی ،جن کی قیادت چودھری ناصرگجر سابقہ چئیرمین شمس کالونی ،خان بہادرصدر پی ٹی آئی ، یوسی 47 جمشیدمغل ،ملک ساجد ،عامرمغل ،تنویرقاضی وغیرہ کررہے تھے ، تمام افرادمشتعل تھے اورحکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے تھے ،متعدد بار سمجھانے کے باوجودروڈ کھولنے کو تیار نہ ہوئےاور براہ راست کارسرکارمیں مزاحمت کرتے ہوئے ہاتھاپائی شروع کردی اورپولیس پارٹی پرحملہ آورہوئے شدیدپتھراؤ شروع کردیا،جس سے سرکاری گاڑیوں کونقصان پہنچا، انہوں نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران ،اسدعمر ایم این اے ،علی نوازایم این اے وغیرہ کی ایما پردفعہ 144 کی خلاف ورزی اورعوام الناس کے امن وامان کوخراب کرنے روڈ بلاک کرکے کارسرکارمیں مزاحم ہوکرسنگین نتائج کی دھمکیاں دیں ۔ دریںا ثنااسلام آباد میں جمعہ کو سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے ،درختوں کو آگ لگانے ، اپنی گاڑیوں پولیس پر چڑھاکر ان کو جانی نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے پرپی ٹی آئی کے راہ نماؤں اورکارکنوں کے خلاف 8مقدمات درج کرلئے گئے جن میں سے تین ایف آئی آرزانسداددہشت گردی کی دفعہ کے تحت بھی درج کی گئی ہیں ،ترجمان اسلام آبادپولیس کے مطابق وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں مظاہرین نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا،سائیڈ ویز کی دیواریں توڑ کر سڑک کو بلاک کیا گیا،فٹ پاتھ،بجلی کے کھمبوں اور زیر تعمیر تنصیبات کو بھی جگہ جگہ نقصان پہنچایا گیا،درختوں کو آگ لگائی گئی اور درختوں کو کاٹ کر سڑک پر ڈالا گیا،مظاہرین نے اپنی گاڑیوں کی مدد سے پولیس کے اوپر چڑھائی کی اور ان کو جانی نقصان پہنچانے کی کوشش کی، پولیس کے تمام افسران و جوانوں کے پاس لاءاینڈ آرڈر صورتحال کے پیش نظر کوئی بھی اسلحہ و مہلک ہتھیار نہیں تھا،مظاہرین نے اپنی قیادت کے ساتھ مل پولیس پر پتھراؤ کیا ،جس سے ایف سی کا ایک جوان اور پولیس کے 4 اہلکار زخمی ہوئے،اس طرح کے واقعات فیض آباد ، ترامڑی چوک، کھنہ پل اور اسلام آباد چوک میں پیش آئے، ترجمان کاکہناہے پولیس افسران کا بھی علاج معالجہ جاری ہے،اس ضمن میں تاحال 8 ایف آئی آرز ہو چکی ہیں، جن میں 78 ملزمان نامزد اور سینکڑوں نامعلوم ہیں، 3ایف آئی آرز دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج کی گئی ہیں، مذکورہ آٹھ ایف آرز تھانہ سیکرٹریٹ، آئی نائن، کھنہ، شہزاد ٹاون، سہالہ، بھارہ کہو اور سنگجانی میں رجسٹرڈ کی گئی ہیں، ترجمان نے مزیدکہاکہ اسلام آباد میں کہیں کنٹینر نہیں لگایا گیا، مجموعی طور پر ٹریفک کی روانی کو بھی برقرار رکھا گیا ، ادھرسابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے خلاف اسلام آبادمیں احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی کے رہ نماؤں اورکارکنوں کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ اوردیگردفعات کے تحت ایک مقدمہ تھانہ آئی نائن کے سب انسپکٹر انعام اللہ کی مدعیت میں درج کیا گیا،مقدمے میں بتایا گیا کہ رات 8بجے ایک جلوس مری روڈ فیض آبادکی طرف تحریک انصاف کا آیا جن کی تعداد ہزار،بارہ سوکے لگ بھگ تھی ،ہاتھوں میں لاٹھیاں اورڈنڈے اٹھائے ہوئے تھے ، جن کی قیادت عامرکیانی ،واثق قیوم عباسی ،فیصل جاویدخان ،راجہ راشدحفیظ ،عمرتنویربٹ ،راشدنسیم عباسی ،راجہ ماجدوغیرہ کررہے تھے، مظاہرین نے پولیس ،ایف سی اورانتظامیہ پرپتھراؤ شروع کردیا جس کی وجہ سے متعدد پولیس ،ایف سی ملازمین زخمی ہوگئے،مظاہرین نے پولیس نفری پرگاڑیاں چڑھانے کی کوشش کی اور فیض آباد اورملحقہ ایریامیں لگےدرختوں کوآگ لگادی، ان کے خلاف دفعہ 186/353،148/149/427/435/324/109/ت پ 7اے ٹی اے کے تحت مقدہ درج کیا گیا۔ 

اہم خبریں سے مزید