مریدکے (جنگ نیوز‘ایجنسیاں)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم کو جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ شہباز شریف سن لو، میں بوٹ پالش کرنے والوں سے بات نہیں کرتا ‘ میں نے ان سے بات کی جو تمہیں اشاروں پر چلا تے ہیں اورجن سے ملنے کے لیےتم گاڑی کی ڈگی میں جاتے تھے‘.
شہباز شریف تمھارے پاس کیوں پیغام بھجواؤں گا؟ تمہارے پاس بات کرنے کیلئے ہے کیا؟۔
ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس کے بعد بھارتی میڈیا میں خوشیاں منائی جارہی ہیں کہ عمران خان اور فوج کا مقابلہ ہوگیا یا تصادم ہوگیا کوئی ایسی بات نہیں ہے ہم اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں‘ فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا ہے‘بھارت غلط فہمی میں نہ رہے‘اسٹیبلشمنٹ سے پوچھتا ہوں پہلے تم ہی کہتے تھے نوازشریف اور زرداری چورڈاکو ہیں ‘اسٹیبلشمنٹ کو کہنا چاہتا ہوں آپ کی جے آئی ٹی نے ان لوگوں کی کرپشن کے بارے میں بتایا‘جے آئی ٹی نے ثابت کیاکہ نواز شریف کرپٹ تھے ‘اب آپ کہتے ہوان کوقبول کرلو ‘ اگر اسٹیبلشمنٹ نے ان چوروں کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیاہے تومعاف کرنا ہم آپ کے ساتھ نہیں ہیں‘ قوم آپ کے ساتھ نہیں ہے‘ملک کی اسٹیبلشمنٹ ہمیشہ قوم کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے اور قوم ان چوروں کے ساتھ نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ کے تیسرے روز مریدکے میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا شہباز شریف، آپ نے ایک بیان دیا کہ میں نے آپ کو پیغام بھجوایا، شہباز شریف سن لو، بوٹ پالش کرنے والوں سے بات نہیں کرتا‘میں نے ان سے بات کی جو تمہیں اشاروں پر چلا تے ہیں اورجن سے ملنے کے لیےتم گاڑی کی ڈگی میں جاتے تھے‘ شہباز شریف تمھارے پاس کیوں پیغام بھجواؤں گا؟
تمہارے پاس بات کرنے کیلئے ہے کیا؟۔ان کا کہنا تھا میں کسی ملٹری ڈکٹیٹر کی نرسری میں نہیں پلا، بھٹو کی طرح ایوب خان کو ڈیڈی نہیں کہتا تھا، میں نواز شریف کی طرح نہیں جس نے جنرل جیلانی کے گھر سریا لگاتے ضیاالحق کے گھٹنے دبائے اور وزیر بنا، میں نے کسی کے پیر نہیں پکڑے‘ میں اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے نہیں عوام کی طاقت سے آیا تھا، اسٹیبلشمنٹ کو کہنا چاہتا ہوں، آپ کی جے آئی ٹی نے ان لوگوں کی کرپشن کے بارے میں بتایا‘آج اسٹیبلشمنٹ نے اگر ان چوروں کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیاہے تو یہ نہ سمجھیں کہ ہم بھیڑ بکریاں ہیں ‘ہم جانورنہیں ہیں ‘ ہمیں اچھے برے کی تمیز ہے۔آپ ان چوروں کی حمایت میں پریس کانفرنس کرتے ہیں ،تویہ سمجھ لیں کہ آزاد آدمی ہوں ‘مر سکتا ہوں غلامی قبول نہیں کرسکتا۔دریں اثناء سادھوکی میں مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہناتھاکہ پاکستان بدل رہا ہے۔
آج پاکستان میں انسانوں کا نہیں جانوروں کا نظام ہے۔یہاں چوروںڈاکوؤں کو ہمارے اوپر مسلط کر دیا گیا ہے‘اسٹیبلشمنٹ سے پوچھتا ہوں پہلے تم ہی کہتے تھے یہ چور ہیں ڈاکو ہیں‘ اب ان کو ہمارے اوپر مسلط کر کے کہتے ہو ان کو قبول کر لو‘یہ جو ظالم ہمیں خوف کے بت کی پوجا کرواتے ہیں‘اعظم سواتی کا جرم کیاتھااس نے ٹوئٹ کر دی جس میں اس نے تنقید کر دی‘.
آرمی چیف کونسی قیامت آگئی تھی جو آپ نے ظلم کیا‘ دنیا میں پاکستان بدنام ہوا ‘اگر اسٹیبلشمنٹ نے چوروں کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیاہے تومعاف کرنا ہم آپ کے ساتھ نہیں ہیں قوم آپ کے ساتھ نہیں ہے‘ملک کی اسٹیبلشمنٹ ہمیشہ قوم کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے اور قوم ان چوروں کے ساتھ نہیں ہے۔