• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونان کے وائر ٹیپ اسکینڈل میں وزرا، سابق وزیراعظم نشانہ بنے، رپورٹ

ایتھنز (اے ایف پی) ایک رپورٹ کا کہنا ہے کہ یونان میں ایک سابق وزیر اعظم اور 30​​سے ​​زائد سیاست دانوں، صحافیوں اور تاجروں کو ریاستی نگرانی کے ذریعے ایک ایسے اسکینڈل میں نشانہ بنایا گیا ہے جس نے قدامت پسند حکومت کو شدید متاثر کیا ہے۔ بائیں بازو کے ہفتہ وار ڈاکیومینٹو نے رپورٹ کیا کہ اہداف کی فہرست میں سابق وزیر اعظم انتونیس سماراس، کابینہ کے موجودہ ارکان اور شپنگ میگنیٹ وینجیلیس ماریناکیس، اولمپیاکوس اور ناٹنگھم فاریسٹ فٹ بال کلب کے مالک شامل ہیں۔ اخبار نے مزید کہا کہ پریڈیٹر کے نام سے جانا جانے والا غیر قانونی سافٹ ویئر یونان کی ریاستی انٹیلی جنس ایجنسی ای وائی پی کے زیر استعمال ٹیکنالوجی کے تعاون سے استعمال کیا گیا۔ اخبار نے کہا کہ قدامت پسند نیو ڈیموکریسی پارٹی کے بااثر ارکان، وزیر اعظم کیریاکوس میتسوتاکس کو مستقبل کی قیادت کے چیلنج میں ممکنہ حریف، نشانہ بننے والوں میں شامل ہیں۔ ہفت روزہ، جس کا مرکزی حزب اختلاف سریزا پارٹی سے گہرا تعلق ہے، نے اپنی معلومات کو نگرانی میں کلیدی کردار ادا کرنے والے دو افراد سے حاصل کیا اور کہا کہ موبائل فون ٹیپ کرنے کے لیے بھی غیر قانونی سافٹ ویئر استعمال کیا گیا۔ جمعہ کے روز یونان اور دیگر یورپی یونین کی ریاستوں میں وائر ٹیپس کی تحقیقات کرنے والی یورپی پارلیمان کی کمیٹی نے اس معاملے کی گہری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید