کراچی(مطلوب حسین /اسٹاف رپورٹر) سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت اور سماجی انصاف کو برقرار رکھنے کے لیے 1970 اور 80 کی دہائیوں جیسے ’’سیاسی اور سماجی مزاحمت‘‘ کے کلچر کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نےپاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز (پی اآئی اآئی اے) میں ہفتہ کی شام سابق بیوروکریٹ ڈاکٹرمعصومہ حسن کی کتاب ’’پاکستان ان این ایج آف ٹربلنس‘‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شہاب سرکی ، نامور صحافی زبیدہ مصطفیٰ اور مصنفہ معصومہ حسن نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ،سینیٹر میاں رضا ربانی نے اپنے خطاب میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اپنی پاکستان پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی قوتیں اسٹیبلشمنٹ کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ جب تک ہم اندرونی فالٹ لائنز کو دور نہیں کرتے ہم اآگے نہیں بڑھ سکتے ، وفاق کو بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکوں کے خطرات کا سامناہے، خیبر پختون خوا کے میں ایک مضبوط سیاسی وسماجی تحریک سامنے اآئی ہے اسے ہمیں قومی دھارے میں شامل کرنا ہوگا۔