کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہےکہ شہباز شریف اپنی پارٹی کے سربراہ سے مشاورت کرنے لندن گئے ہیں یہ ان کا حق ہے،نمائندہ جیو نیوز لندن مرتضیٰ علی شاہ نے کہا کہ شہباز شریف اور ڈیلی میل نے باہمی ایگریمنٹ سے کیس میں اسٹے لیا ہوا تھا، میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے فائنل کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہوگیا ہے، پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عمران خان کی بات اتنی معتبر نہیں کہ وہی حرف آخر ہوگا، کیا ویسے ہی ہونا ہے جیسے عمرا ن خان چاہتے ہیں،عمران خان مسلسل جھوٹ بول رہے اور غلط بیانی کررہے ہیں، عمران خان اپنے خیال کے گھوڑے دوڑارہے ہیں تو دوڑاتے رہیں، یہ کہنا کہ فلاں شخص اپنی کرپشن بچانے کیلئے جسے لگائیں گے وہ بندہ ٹھیک نہیں ہوگا، اس کا مطلب عمران خان فوج کے پانچ چھ سینئر ترین جرنیلوں کو اس کیٹگری میں لارہے ہیں، وزیراعظم نے کسی کو باہرسے آرمی چیف نہیں لگانا ہے، پاک فوج کے پانچ چھ سینئر جرنیلوں میں سے کسی کو آرمی چیف لگنا ہے، ان جرنیلوں میں سے عمران خان کس پر شک کررہے ہیں کہ وہ کرپشن چھپائے گا۔ قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اپنی پارٹی کے سربراہ سے مشاورت کرنے لندن گئے ہیں یہ ان کا حق ہے، وزیراعظم شہباز شریف وطن واپس آکر اتحادیوں سے بھی مشورہ کریں گے، عمران خان ہر چیز کو متنازع بنانے کی کوشش کررہے ہیں، آرمی چیف کی تقرری کیلئے نہ عمران خان سے کسی نے پوچھا ہے نہ کوئی پوچھے گا، آرمی چیف کی تقرری وزیراعظم کا حق ہے وہی فیصلہ کریں گے۔