• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چمن، باب دوستی پر چیکنگ میں مصروف پاکستانی اہلکاروں پر فائرنگ، ایک اہلکار شہید، دو زخمی

چمن(نورزمان اچکزئی) چمن میں پاک افغان بارڈر باب دوستی پر افغانستان کی حدود سے موٹر سائیکل سوار نے آکر زیرو پوائنٹ پر چیکنگ میں مصروف پاکستانی سیکورٹی اہلکاروں پر اچانک اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک ایف سی اہلکار رحمت اللہ موقع پر شہید جبکہ دو اہلکارشدید زخمی ہوگئے، جوابی کارروائی میں متعدد طالبان ہلاک و زخمی ہوگئے،ایک موٹر سائیکل سوار نے پاکستانی اہلکاروں کو نشانہ بنایا .

 طالبان نے اسے فرار یا محفوظ راستہ فراہم کیا، پھر دونوں جانب سے شدید فائرنگ ایک گھنٹہ جاری رہی، فلیگ میٹنگ میں فائر بندی پر اتفاق ہوا، پاکستان کی جانب سے ملزم کی حوالگی کا مطالبہ،حملہ آور طالبان کے بھیس میں تھا، افغان موقف، مغرب کے بعد بھر زبردست جھڑپ ، کئی افغان مورچے تباہ کر دئیے گئے، بھاری توپ خانہ سرحد پر پہنچا دیا گیا، ہسپتال میں الرٹ جاری.

حکام نےجنگ کو بتایا کہ واقعہ باب دوستی گیٹ کے پیدل ان آوٹ گیٹس پر پیش آیا جہاں پاکستانی سیکورٹی اہلکار پاکستان میں داخل ہونے والے پاکستانی اور افغان شہریوں کو معمول کی مطابق چیک کر رہے تھے کہ اس دوران افغان ایریا میں ایک مسلح طالب دیگر افغان طالبان بارڈر سیکورٹی اہلکاروں کو کراس کرکے قریب آ یا اور پاکستانی اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کی اور واپس چلا گیا۔

افغان بارڈر فورس کے اہلکاروں ( طالبان) نے بھی انہیں پکڑنے کے بجائے محفوظ راستہ دیا اور افغانستان فرار ہونے میں ساتھ دیا ۔ پاکستانی اہلکاروں نے فائرنگ کرنے والے مسلح شخص پر جوابی فائرنگ کی تو اس دوران افغان بارڈر طالبان فورس نے پاکستانی ایریا پر اندھا دھند فائرنگ کی مگر خوش قسمتی سے باب دوستی سے آنے جانے والے بڑی تعداد میں پاکستانی اور افغان شہری جس میں خواتین بچے بھی شامل تھے محفوظ رہے۔

تا ہم بھگدڑ مچ گئی اورفیملیز میں بڑی تعداد میں بچے عورتیں اور بزرگ شہری ایک دوسرے سے بچھڑ گئے۔ اس دوران دونوں جانب سے بارڈر فورسز کی ایک دوسرے پر شدید فائرنگ ایک گھنٹےجاری رہی اور بارڈر بندہو گیا جبکہ بڑی تعداد میں باب دوستی پر مال بردار گاڑیاں کنٹینرز اور پیدل شہری محصور ہو گئے۔

تاہم اعلی حکام کے ہاٹ لائن پر رابطے کے بعد ایک گھنٹے بعد فائربندی کی گئی اور باب دوستی پر سرحدی حکام کے مابین ہنگامی فلیگ میٹنگ منعقد ہوئی، حکام کاکہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستانی حکام نے افغان اتھارٹیز سے سخت احتجاج کیا۔ ان کے نامناسب رویے کو ناقابل برداشت قرار دیا ان سے مطالبہ کیا کہ مطلوب شخص ہمارے حوالے کیا جائے بصورت دیگر سرحد بند رہیگی۔

مگر اس موقع پر طالبان حکام نے موقف اختیار کیا کہ حملہ آور طالبان کے بھیس میں آیا تھا اسے تلاش کیا جارہاہے مگر اجلاس بےنتیجہ ختم ہوا ۔

 شہید ایف سی اہلکار رحمت اللہ کی جسد خاکی ایف سی قلعہ پڑان گان کیمپ منتقل کیا جہاں اس کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں اعلی سول و فوجی حکام نے شرکت کی حکام کا کہنا ہے کہ افغان وفد کے واپس جانے کے کچھ ہی لمحے بعد مغرب سے قبل افغان طالبان سرحدی اہلکاروں نے اچانک بغیر کسی وجہ کے باب دوستی پر فائرنگ شروع کی اور آگے بڑھنے کی کوشش کی جس پر پاکستانی بارڈر فورسز نے جوابی کاروائی کرتے ہوئے طالبان کے مورچوں کو ٹارگٹ کرکے تباہ کرکے انہیں بھاگنے پر مجبور کر دیا دوبارہ ہونے والی اس جھڑپ میں طالبان کے کئی اہلکار جاں بحق اور زخمی ہوئے جس کے بعد طالبان کی جانب سے فائربندی کی اپیل پر جنگ بند کی گئی۔

رات گئے پاک افغان بارڈر پر پاکستان نے ہیوی توپ خانہ پہنچا دیا اور سرحد پر ہائی الرٹ جاری کردیا اور کسی بھی کارروائی کے نتیجے میں بھرپور جواب دینے کی تیاری مکمل لی گئی۔ باب دوستی پرکسٹم ہاوس کو خالی کرالیا گیا ہے۔

 ادھر ڈپٹی کمشنر چمن عبدالحمید زہری کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک اعلامیہ میں تاجروں اور مسافروں کو ہدایت کی گئی کہ باب دوستی غیرمعینہ مدت تک بند کردیا گیا ہے۔ سفر کرنے سے گریز کیا جائے اور کشیدہ حالات کے باعث دوطرفہ ٹریڈ بھی تاحکم ثانی بند رہے گا ۔

ایک اور حکم نامہ میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال چمن میں رات گئے ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے.

 بارڈر کشیدگی کے باعث تمام ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ہنگامی طور پر طلب کر لیا گیا ہے اسپتال انتظامیہ کو شعبہ حادثات میں تمام ضروری ادویات اور دیگر آلات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے .

 دریں اثناء پاک افغان بارڈر بند ہونے سے پاکستان کے مختلف شہروں سے آئے ہوئے افغان شہریوں اور فیملیز کی ایک بڑی تعداد چمن میں پھنس گئی ہے رات کو شدید سردی اور بارش کے باعث بارڈر ایریا کے کھلے میدان میں بےسروسامانی کے حالت میں پڑے تھے ۔ تاہم چمن کے مخیر شہریوں نے رات کو انہیں کھانے پینے اور رہائش کا انتظام کردیا۔

اہم خبریں سے مزید