اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وکیل مصباح ایڈووکیٹ نے اثاثہ جات ریفرنس میں اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاناما جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ میں غلط رپورٹ جمع کرائی ، تاریخوں کے حساب سے تحقیقات نہیں کی گئیں، اسحاق ڈار پر 2017ء میں9 اے 5 کا چارج فریم کیا گیا، الزام تھا کہ اثاثے کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز سے بنائے گئے ، تاہم استغاثہ نے اپنے اس کیس میں کرپشن اور ڈس آنسٹ مینز کا کوئی ایک بھی الزام تک نہیں لگایا، اسحاق ڈار پراختیارات غلط استعمال کرنیکا الزام بے بنیاد ہے۔ بدھ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار وغیرہ کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں اسحاق ڈار کے وکیل کو دلائل جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی جبکہ نیب نے درخواستوں پر جواب جمع کرا دیا ۔ اسحاق ڈار کے وکیل قاضی مصباح اور نیب پراسیکیوٹر عدالت پیش ہوئے۔