• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منگل یا بدھ کو آرمی چیف کا نام سامنے آجائے گا، خواجہ آصف



کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کی صدر سے ملاقات میں آرمی چیف کی تعیناتی پر کوئی بات نہیں ہوئی، آرمی چیف کی تعیناتی سے عمران خان کے غبارے سے ہوا نکال دیں گے،آرمی چیف کیلئے جو نام آئیں گے انہی میں سے اتفاق رائے سے فیصلہ ہوگا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا عمل پیر سے شروع ہوجائے گا، اگلے ہفتے تک نئے آرمی چیف کا نام سامنے آجائے گا اور 29نومبر کو تقریب بھی ہوگی، پیر کو تعیناتی کا عمل شروع ہوا تو منگل یا بدھ کو نام سامنے آجائے گا۔

عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنانے کی کوشش کررہے ہیں، عمران خان چاہتے ہیں ان کی مرضی کا آرمی چیف نہیں لگے تو معاملہ متنازع ہوجائے، وہ بار بار کہہ رہے ہیں نواز شریف اپنی مرضی کا آرمی چیف لگائیں گے، عمران خان فوج کے پانچ چھ تھری اسٹار جنرلز پر بہت سنگین الزامات لگارہے ہیں، ان جنرلز نے تیس پینتیس سال ملک کی خدمت کی ہے، تمام جنرلز کے بہترین کیریئر ہیں سب قابل احترم و عزت ہیں، عمران خان آرمی چیف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہتے تھے لیکن انہوں نے انکار کردیا،عمران خان ناکام ہوئے تو فوج کے ساتھ جھگڑا شروع کردیا، فوجی قیادت پر جتنے الزامات عمران خان نے لگائے کسی سیاستدان نے 75سال میں نہیں لگائے۔ 

آرمی چیف کی تعیناتی کا عمل بتاتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم وزارت دفاع کی سمری پر آرمی چیف کی تعیناتی کرتے ہیں، وزیراعظم آرمی چیف کے ناموں کیلئے وزارت دفاع کو خط لکھتے ہیں، وزارت دفاع پانچ یا چھ سینئر ترین جنرلز کے نام وزیراعظم کو بھیج دیتی ہے، وزیراعظم کی صوابدید ہے کہ ان پانچ یا چھ جنرلز میں سے ایک کو آرمی چیف مقرر کرے، اس عمل میں کوئی ابہام نہیں لیکن عمران خان شبہات پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ 

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کیلئے جو بھی نام ہوا اس پر عسکری اور سیاسی قیادت کا مکمل اتفاق ہوگا، یقین دلاتا ہوں تعیناتی کے حوالے سے کوئی اختلاف نہیں ہے،فوجی قیادت سے مشاورت کے بعد اتفا ق رائے سے فیصلہ ہوگا، آئینی طور پر صوابدید وزیراعظم کی ہے لیکن فیصلہ ادارے کی مشاورت سے کرتے ہیں،آرمی چیف کیلئے جو نام آئیں گے انہی میں سے اتفاق رائے سے فیصلہ ہوگا، جو نام سمری میں آئیں گے انہی میں سے کسی نام پر اتفاق ہوگا، ماضی میں بھی جب نواز شریف نے آرمی چیف کی تقرری کی کبھی اختلافات نہیں تھے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اسحاق ڈار کی صدر سے ملاقات میں آرمی چیف کی تعیناتی پر کوئی بات نہیں ہوئی، وزیرخزانہ کی صدر مملکت سے ملاقات میں معیشت سے متعلق بات چیت ہوئی، اتحادیو ں میں اختلاف عمران خان کی خواہش ہوسکتی ہے مگر اس میں کوئی سچائی نہیں ہے

اہم خبریں سے مزید