• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

دنیائے کھیل کا سب سے بڑا میلہ فیفا ورلڈکپ فٹ بال کا افتتاح آج قطر میں شاندار تقریب سے ہوگا۔

ورلڈکپ کا پہلا میچ میزبان قطر اور ایکواڈور کے درمیان کھیلا جائے گا۔

میگا ایونٹ کے 64 میچز قطر کے 5 شہروں کے 8 اسٹیڈیمز میں ہوں گے جہاں دفاعی چیمپئن فرانس ایونٹ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرے گا۔

فیفا ورلڈکپ کی تاریخ میں قطر میزبانی کرنے والا دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ہے اور یہ اب تک اس ایونٹ کے لیے 200 ارب ڈالر سے زائد کی خطیر رقم خرچ کر چکا ہے۔

افتتاحی تقریب میں مقامی اور دنیا بھر سے آئے معروف فنکار شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کریں گے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ مشرقِ وسطی کا کوئی ملک فٹبال ورلڈکپ کی میزبانی کر رہا ہے اور پہلی بار اس ٹورنامنٹ کا انعقاد موسم سرما میں ہو رہا ہے۔

ٹورنامنٹ کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے لاکھوں شائقین نے قطر کا رُخ کیا ہوا ہے۔

قطر میں رہائش اور کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، شائقین نے ایک بیڈ کا روم کئی کئی سو ڈالرز میں حاصل کر کے اس تاریخی ٹورنامنٹ کو دیکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی 32 ٹیمیں قطر پہنچ چکی ہیں اور ایونٹ کے آغاز سے قبل وارم اپ میچز بھی کھیل چکی ہیں۔

قطر کے اسٹیڈیمز:

قطر حکومت نے دنیا کے سب سے بڑے ایونٹ کے انعقاد کے لیے 8 اسٹیڈیمز جدید طرز پر تعمیر کر کے انہیں دنیا کے لیے عجوبہ بنا دیا ہے۔

ایک اسٹیڈیم 974 کنٹینرز پر مشتمل ہے جو اپنی مثال آپ ہے۔ اس اسٹیڈیم میں ورلڈ کپ کے سات میچز کھیلے جائیں گے۔ ایک اور انوکھی بات یہ ہے کہ یہ اسٹیڈیم عارضی ہے یعنی فٹبال ورلڈکپ کے بعد اسٹیڈیم میں استعمال ہونے والے شپنگ کنٹینرز اور سیٹیں ختم کر دی جائیں گی۔ چند کنٹینرز میں بیت الخلا، ویٹنگ روم اور چینجنگ رومز بھی بنائے گئے ہیں۔ 

اس اسٹیڈیم کی تعمیر میں 974 شپنگ کنٹینرز شامل کیے گئے ہیں۔ دوحہ میں موجود 40 ہزار سے زائد کرسیوں والے اسٹیڈیم کو نامور کمپنی نے ڈیزائن کیا ہے۔

اس اسٹیڈیم کا نام ملک کے ڈائلنگ کوڈ اور اس کی تعمیر میں استعمال ہونے والے شپنگ کنٹینرز کی تعداد 974 پر رکھا گیا ہے۔

گروپس:

فیفا ورلڈکپ قطر میں ٹرافی کے حصول کیلئے 32 ٹیمیں نبرد آزما ہوں گی جہاں تمام ٹیموں کو چار چار کے 8 گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔

گروپ اے میں میزبان قطر، ایکواڈور، سینیگال اور ہالینڈ شامل ہیں تو گروپ بی انگلینڈ، ایران، ریاست ہائے متحدہ امریکا (یو ایس اے) اور ویلز پر مشتمل ہے۔ 

گروپ سی میں ارجنٹائن، سعودی عرب، میکسیکو اور پولینڈ میں جوڑ پڑے گا۔ 

دفاعی چیمپئن فرانس گروپ ڈی میں آسٹریلیا، ڈنمارک اور تیونس کے ساتھ موجود ہے۔ 

گروپ ای میں دو سابقہ چیمپئن ٹیمیں اسپین اور جرمنی موجود ہیں جبکہ کوسٹاریکا اور جاپان بھی اسی گروپ کا حصہ ہیں۔ 

گزشتہ ایونٹ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر کی ٹیمیں کروشیا اور بیلجیئمن کے علاوہ کینیڈا اور مراکش گروپ ایف میں موجود ہیں۔ 

گروپ جی پانچ مرتبہ کی عالمی چیمپئن برازیل، سربیا، سوئٹزرلینڈ اور کیمرون پر مشتمل ہے۔ 

گروپ ایچ میں دو مرتبہ کی عالمی چیمپئن یوراگوئے کا ٹکراؤ سپر اسٹار رونالڈو کی پرتگال، گھانا اور جنوبی کوریا سے ہوگا۔ 

واضح رہے کہ روزانہ کی بنیاد پر گروپ کے چار میچز 12 دن تک جاری رہیں گے۔

ناک آؤٹ مرحلہ:

ان گروپس سے دو دو ٹیمیں راؤنڈ آف 16/ پری کوارٹر فائنل کے لیے کوالیفائی کریں گی، پھر ان میچز کی فاتح ٹیمیں کوارٹر فائنلز کھیلیں گی۔ 

کوارٹر فائنل کی فاتح سیمی فائنل میں مدِ مقابل آئیں گی جبکہ ایونٹ کا فائنل مقابلہ 18 دسمبر کو کھیلا جائے گا۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید