• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مری روڈ پر ٹریفک روانی کیلئے ٹریفک عملہ کی تعیناتی کی ضرورت

راولپنڈی (وسیم اختر، سٹاف رپورٹر) مری روڈ پر ٹریفک روانی بہتر بنانے اور حادثات روکنے کیلئے تمام یوٹرنز پر ٹریفک عملہ تعینات کیا جائے۔ ٹریفک کا دباؤ کم کرنے کیلئے فش بیلیز بنائی جائیں اور ون وے کی خلاف روکی جائے۔ ٹریفک روانی کیلئے کے ایف سی اشارے سے فیض آباد تک سٹی ٹریفک پولیس نے مری روڈ کو کچھ عرصہ پہلے سگنل فری کر دیا تھا جس سے شہر کی مرکزی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی بہت حد تک بہتر ہوئی، تاہم اس میں اب بھی مزید بہتری کی گنجائش ہے۔ مریڑ چوک اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس کے سامنے یوٹرنزپر ٹریفک کے رش اور بدنظمی کی وجہ سے یہاں حادثات کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ اسی طرح جنگ دفتر کے سامنے، ناز سینما چوک سے کوہاٹی بازار اور ڈبل روڈ سے سکستھ روڈ پر جانے کیلئے ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کی وجہ ان مقامات پر بھی آئے دن حادثات ہوتے رہتے ہیں۔ ان پانچوں مقامات پر مستقل طور پر ٹریفک پولیس کا عملہ تعینات ہونا چاہئے اور ون وے کی خلاف ورزی روکنے کیلئے ان کو ضلعی پولیس کی مدد بھی فراہم کی جانی چاہئے۔ چیف ٹریفک آفیسر تیمور خان کا تعلق چونکہ راولپنڈی سے بہت پرانا ہے اسلئے وہ اس بابت بہتر طور پر ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کیلئے کام کر سکتے ہیں۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے حادثات کے امکانات کم کرنے کیلئے جنگ آفس کے سامنے اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس کے سامنے فوری طور پر فش بیلی بنائی جائے تاکہ یہاں گاڑیوں کو منظم طریقے سے گزارا جا سکے۔ اسی طرح مریڑ چوک سے مری روڈ پر آنیوالی اور کے ایف سی چوک کی جانب جانے والی ٹریفک کونظم و ضبط میں رکھنے کیلئے یہاں ٹریفک عملہ مستقل طور پر تعینات کیا جائے جو گاڑیوں کو ڈسپلن میں رکھنے کیلئے اقدامات کرتا رہے۔ مزید یہ کہ بلدیاتی اداروں سے مل کر مری روڈپر ریڑھی بانوں کا داخلہ بند کرایا جائے، اور شہر کی مرکزی سڑک کو لنڈاا بازار اور منی فروٹ منڈی بنانے والے افراد کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ مریڑ چوک سے فیض آباد تک مری روڈ کے دونوں اطراف ریڑھیاں لگا کر گرم کپڑے، فروٹ اور دیگر اشیاء فروخت کرنے والے ٹریفک کی روانی میں بہت بڑی رکاوٹ ہیں ان کیخلاف بلدیاتی اداروں کے علاوہ ٹریفک پولیس کوبھی ایکشن لینا ہوگا۔
اسلام آباد سے مزید