• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

18 فیصد لڑکے لڑکیوں میں زنک کی کمی پائی جاتی ہے، ماہرین

ملتان(سٹاف رپورٹر)ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں ادارہ آگاہی کے زیراہتمام پاکستان میں بائیو فورٹیفائیڈ گندم کی تجارتی بنیادوں پر ترویج کے پروگرام کے تحت ملٹی سٹیک ہولڈرز پلیٹ فارم کی فارمیشن کے حوالے سے سیمینار ہوا۔منور حسین نے کہا کہ زنک والی گندم کی کاشت کو فروغ دینے اور زمین گندم کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے میڈیا کا کردار بہت اہم ہے ۔کسانوں تک زرعی سفارشات پہنچانے سے لے کر جدید ٹیکنالوجی کی آگاہی تک میڈیا اپنا احسن طریقے سے کردار ادا کر رہا ہے ۔ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ انسانی جسم میں زنک کی ترکیب کرنے کی صلاحیت نہیں ،لہذا ضروری ہے کہ اسے خوراک کے ذریعے حاصل کیا جائے۔زنک ایک ایسا عمل ہے جو ہمارے جسم میں کئی اہم کام سرانجام دیتاہے۔18 فیصد لڑکے لڑکیوں میں زنک کی کمی پائی جاتی ہے۔چیئرمین شعبہ فور سائنس ایس ڈاکٹر عمر فاروق نے کہا کہ میڈیا آج کل بہت سے زراعت میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ڈاکٹر جاوید اقبال نے امید ظاہر کی کہ نئی اقسام موجودہ گندم کے جینیاتی پول میں تنوع پیدا کریں گی۔
ملتان سے مزید