لاہور(مقصود اعوان )پنجاب اسمبلی توڑنے پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے درمیان اتفاق پہلے سے موجود ہے۔ دونوں اتحادی جماعتوں کی مرکزی قیادت نے اسمبلیاں توڑنے کے اعلان پر گزشتہ رات مشاورت اور آئندہ لائحہ عمل طے کرنے کے لیے سر جوڑ لئے ہیں اور چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ وہ بلاتاخیر فیصلے پر عمل کریں گے۔ پنجاب اسمبلی توڑنے کا حتمی فیصلہ ہونے پر وزیراعلیٰ پنجاب کی ایڈوائس پر پر فوری صوبائی اسمبلی پنجاب تحلیل ہوجائے گی۔ اسمبلی اجلاس 27جولائی سے تاحال جاری ہے اور آئین و قانون کے مطابق جاری اجلاس کے دوران تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کی جاسکتی اور اجلاس کا تواتر سے جاری رہنا بھی عدم اعتماد کے خطرے سے بچنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے ۔ پنجاب اسمبلی میں اِس وقت تحریک انصاف کے 180اور اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ کے 10ارکان کی وجہ سے حکمران اتحاد کے پاس مجموعی طور پر 190نشستیں ہیں دوسری طرف حزب اختلاف میں مسلم لیگ نون کے 167، پاکستان پیپلز پارٹی کے 7، پاکستان راہ حق پارٹی کا 1 اور ایک آزاد رکن اور پانچ آزاد اراکین اسمبلی کی حمایت کے باوجود 181اراکین اسمبلی ہیں یوں صوبائی اسمبلی پنجاب توڑنے کی صورت میں سبھی بلاامتیاز گھروں کو چلے جائیں گے۔