• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لگتا ہے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ ناتجربہ کار افراد نے گوگل سے بنایا، پوزیشن ہولڈرز سوالات میں غلطیوں پر برس پڑے

کراچی(سید محمد عسکری) انٹر پری میڈیکل میں پوزیشن لانے والے طلبہ نے ایم ڈی کیٹ کے انٹری ٹیسٹ کے بارے میں شکایت کے انبار لگاتے ہوئے کہاکہ لگتا ہے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ گوگل سے ناتجربہ کار افراد نے بنایا،سندھ کے طلبہ کے ساتھ ناانصافی کی گئی ،کچھ سوالات غلط اور کچھ نصاب سے باہر کے تھے،ایسا نہ ہوتا تواور اچھے نمبرز آتے۔ پوزیشن ہولڈر طلبہ کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کے سوالات نصاب سے باہر تھے، کچھ سوالات غلط تھے ،ایسا لگ رہا تھا کہ نہ تجربہ کار افراد نے پرچہ بنایا ، پہلی پوزیشن لانے والے محمد عفان عابد نے کہا کہ انہوں نے انٹری ٹیسٹ میں 175 نمبر لئے، یہ نمبرز اور زیادہ ہوتے اگر ٹیسٹ پرچے میں غلطیاں نہ ہوتیں، ان کے والدکلرک ہیں اب وہ ماہر امراض قلب بن کر لوگوں کی خدمت کریں گے، کالج میں زیادہ پڑھائی نہیں ہوتی اسی لیے ٹیوشن لی اور ٹیوشن لینا ایک ٹرینڈ بن چکا ہے۔ دوسری پوزیشن ہولڈر عائشہ جمیل نے کہا کہ ٹیسٹ میں ان کا اسکور 178 تھا مگر ٹیسٹ کے کئی سوالات نصاب سے باہر تھے دوران ٹیسٹ میں نے تین چار سوالات کی نشاندہی کی تھی کہ یہ غلط ہیں اور وہاں جو امتحان لے رہے تھے انہوں نے بھی تسلیم کیا مگر کچھ نہیں ہوا، ان کی دو بہنیں بھی ڈاکٹر ہیں اور والد بزنس مین ہیں وہ خود بھی مستقبل میں بچوں کی ڈاکٹر بنیں گی کیونکہ انہیں بچے اچھے لگتے ہیں۔ مہوش سرور نے کہا کہ داخلہ ٹیسٹ میں سندھ کے طلبہ کے ساتھ ناانصافی کی گئی ،انہوں نے ٹیسٹ میں 171نمبر لیے اگر ٹیسٹ پورا نصاب سے ہوتا تو ان کے نمبر زیادہ ہوتے،وہ بھی ماہر امراض قلب بننا چاہتے ہیں۔ تیسری پوزیشن لانے والے ہمایوں احمد نے کہا کہ ان کے ٹیسٹ میں 178 نمبر تھے جب کہ ٹیسٹ کے دو درجن سے زائد سوالات نصاب سے باہر کے تھے ایسا لگتا تھا گوگل سے دیکھ کر ٹیسٹ کاپرچہ بنایا گیا ہو،انہوںنے بتایاکہ ان کی لائٹ ہاؤس میں قالین کی دکان ہے وہ دکان پر بھی جایا کرتے تھے اور پڑھتے بھی تھے اب وہ سرجن بنیں گے۔حریم اعجاز نے کہا کہ ان کے ٹیسٹ میں 176 نمبر تھے مگر ٹیسٹ عجیب تھا سوالات سندھ بورڈ کے زیادہ تھے اور کچھ کورس سے باہر کے اور غلط بھی تھے لگتا تھا کہ پرچہ بنانے والے نا تجربہ کار تھے، انہوں نے کہا کہ انہوں نے ٹیوشن نہیں لی بہت محنت کی والد ڈاکیارڈ میں ملازم ہیں، بڑے ہو کر کنسلٹنٹ بن کر عوام کی خدمت کا ارادہ ہے۔
اہم خبریں سے مزید