• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشروط مذاکرات، عمران کی پیشکش مسترد، بغیر شرط و دھمکی بات کریں، وفاقی وزراء

لاہور (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) نے عمران خان کی مشروط مذاکرات کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے کہاہےکہ وہ بغیرشرط اوردھمکی کےبات کریں،وفاقی وزراسعدرفیق اور راناثنااللہ نے کہا ہے کہ مذاکرات عمران خان کی ضرورت ہیں ہماری نہیں، ہر فیصلہ اتحادیوں کی مشاورت سے ہوگا، وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ماڈل ٹائون میں پارٹی رہنمائوں کےاجلاس میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کیلئے حکمت عملی اور عمران خان کی جانب سے حکومت کو مذاکرات کی پیشکش سے متعلق امور پر مشاورت کی گئی۔اجلاس میں حمزہ شہباز، اعظم نذیرتارڑ، رانا ثناء اللہ، ایاز صادق سمیت ودیگر سینئر قیادت شریک ہوئی۔ذرائع کے مطابق حکومت نےکہاکہ اگر عمران خان سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں تو حکومت مذاکرات کے لئے ہمہ وقت تیار ہے، عمران خان کا مذاکرات کے ٹیبل پر آنا خوش آئند بات ہے لیکن مذاکرات پیشگی شرط کے بغیر ہونگے۔شہبازشریف نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں معاملہ بگڑنے کے بجائے بہتری کی طرف آئے، ملکی حالات کو بہتر ہونا چاہیے، الیکشن کب ہونا ہے اس حوالے سے سب کچھ واضح ہے، اگر عمران خان کی خواہش ہے کہ اسمبلیاں توڑنی ہیں تو خواہش پوری کرلیں ان صوبوں میں الیکشن ہوجائینگے۔شہبازشریف نے کہا کہ مل بیٹھ کر مسئلے حل کرنا اسی کا نام سیاست اور جمہوریت ہے، ہم کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئینگے، قانون اور آئین کے مطابق سب کام ہو گا۔پارٹی ذرائع کے مطابق مذاکرات والے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف سے بھی مشاورت کرینگے۔ حتمی مشاورت کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے عمران خان کی مذاکرات کی پیشکش کا پالیسی بیان چند روز میں جاری کیا جائے گا۔وفاقی وزراء سعد رفیق اور رانا ثناء اللہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ مذاکرات عمران خان کی ضرورت ہیں ہماری نہیں، کوئی ایڈونچر کرنا چاہتا تو کر لے، اسمبلیاں توڑنے کا حصہ نہیں بنیں گے، اتحادیوں کی مشاورت سے فیصلہ ہو گا، کوئی ہم سے دھمکی آمیز مذاکرات کرنے کی کوشش نہ کرے۔ سعد رفیق نے عمران خان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ آپ تو ہم کو امپورٹڈ اورغدار کہتے تھے، اب غداروں سے بات کرینگے؟ عمران خان نے کل دھمکی آمیز مذاکرات کی پیشکش کی، یہ لوگ مذاکرات کا خود کہتے ہیں اور بتاتے ہوئے شرماتے ہیں، اگر آپ مذاکرات چاہتے ہیں تو فیصلہ پی ڈی ایم کریگی، مذاکرات کا عمل سیاست کاحصہ ہے، آپ سنجیدہ بات کرینگے تو سنجیدہ جواب ملے گا، شہبازشریف کی میثاق معیشت کی پیشکش کا عمران خان کی حکومت نےمذاق اڑایا، مذاکرات کبھی مشروط نہیں ہوا کرتے، ہمارے بعض اتحادیوں کو شدید تحفظات ہیں کہ ان سے بات نہیں کرنی، اگر عمران خان سنجیدہ ہیں تو انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ دھمکیاں اور مذاکرات ساتھ نہیں چلتے۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ یہ ہمیں دھمکی آمیز مذاکرات کی پیشکش نہ کریں، دھمکی آمیز لہجے کے باعث انہیں کچھ نہیں ملے گا، غیر مشروط مذاکرات کیلئے بیٹھیں۔ رانا ثنا اللہ نے ایک سوال پر یہ مصرعہ ’’ہوئے تم دوست جس کے، دشمن اس کا آسماں کیوں ہو‘‘ پڑھتے ہوئے کہا میں داد دیتا ہوں مونس الٰہی کو، آخر ضرورت کیا تھی بیان دینے کی، بھٹہ ہی بٹھا دیا ہے، اگر اس سے جنرل قمر باجوہ کو کوئی نقصان پہنچا بھی ہے تو وہ میٹر نہیں کرتا کیونکہ وہ جا چکے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید