راولپنڈی(عبدالماجد بھٹی،نمائندہ خصوصی) پنڈی کی بے جان اور بیٹنگ کے لئے ساز گار پچ پر پاکستانی بیٹرز عبداللہ شفیق ،امام الحق اور کپتان بابر اعظم نے سنچریاں بناکر انگلش بولنگ کو بےحال کردیا۔بیٹنگ کے کئی ریکارڈز قائم ہوتے رہے لیکن بولروں کے لئے پچ میں کوئی مدد نہ تھی۔وکٹ میں بولروں کے لئے مدد نہ ہونے کے برابر ہے اور گیند سلو ٹرن ہورہا ہے پورے دن میں سات وکٹ گرے۔انگلینڈ کے پہاڑ جیسے اسکور657رنز کے جواب میں تیسرے دن کھیل ختم ہونے پر پاکستان نے پہلی اننگز میں سات وکٹ پر499رنز بنائے تھے۔اسے انگلینڈ کے اسکور کو برابر کرنے کے لئے مزید158رنز کی ضرورت ہے۔سلمان علی آغا دس اور زاہد محمود ایک رن پر کھیل رہے تھے۔پنڈی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار دونوں ٹیموں کے اوپنرز نے پہلی اننگز میں سنچریاں اسکور کیں۔ پاکستان کی جانب سے عبداللہ شفیق اور امام الحق نے سنچری اسکور کیں جبکہ انگلینڈ کے بین ڈیکٹ اور زیک کراؤلی نے سنچریاں اسکور کیں۔ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار دونوں ٹیموں کے اوپنرز نے 200 سے زائد رنز کی اوپننگ پارٹنرشپ بھی اسکور کی۔ پہلی اننگز میں انگلینڈ کے زیک کرالی اور بین ڈیکٹ نے 233رنز کا اوپننگ اسٹینڈ دیا۔عبداللّٰہ شفیق اور امام الحق نے انگلینڈ کے خلاف پہلی اننگز میں 225رنز کی اوپننگ شراکت بنائی۔اس سے قبل 1984 میں محسن حسن اور شعیب محمد نے انگلینڈ کے خلاف 173 رنز کا اوپننگ اسٹینڈ دیا تھا۔ تینوں امام ،عبداللہ اور بابر اعظم پنڈی اسٹیڈیم میں ماضی میں بھی سنچریاں بنا چکے ہیں۔امام الحق اور عبداللہ شفیق نےمسلسل تیسری اور عبداللہ شفیق نے اس گراونڈ پر دوسری اور مجموعی طور پر تیسری سنچری بنائی۔بابر اعظم نے آٹھویں ٹیسٹ اور انگلینڈ کے خلاف پہلی سنچری بنائی۔بابر اعظم نے136رنز168گیندوں پر بناکر آوٹ ہوئے ۔سعود شکیل36رنز بناکر آوٹ ہوئے۔محمد رضوان29رنز بناکر اینڈرسن کا شکار بنے۔کھیل ختم ہونے سے قبل نسیم شاہ ،ول جیکس کی گیند پر باونڈری پر کیچ ہوگئے انہوں نے15رنز بنائے۔تیسرے دن انگلینڈ کو پہلی کامیابی اس وقت ملی جب عبداللہ شفیق 114 رنز بناکروِل جیکس کی وکٹ بن گئے۔امام الحق مجموعی اسکور میں 20 رنز کے اضافے کے بعد 121رنز کی اننگز بناکر جیک لیچ کو وکٹ دے بیٹھے۔یٹنگ کے لیے سازگار وکٹ پر اظہر علی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے ۔بابر اعظم اور پہلا ٹیسٹ کھیلنے والےسعود شکیل نے197گیندوں پر 123رنز کا اضافہ کیا۔