لاہور(خبرایجنسیاں)پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر و وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ خان نے کہا ہے کہ چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان اگر مگر چھوڑیں ، اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کریں، ہم انتخاب میں ان کا بھرپور مقابلہ کریں گے .
امیدواروں کے چناؤ کے لئے کمیٹیاں تشکیل دیدی گئی ہیں جو ہر حلقے سے دو ، دو امیدوار نامزد کر کے سفارشات بھجوائیں گی .
محمد نواز شریف کی وطن واپسی کے موقع پر بھرپور استقبال کے لئے بھی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں،وہ عام انتخابات میں مریم نواز کیساتھ پارٹی کو لیڈ کرینگے.
آئین و قانون کے تحت اسمبلیوں کی مدت پوری ہوگی،ڈیلی میل کی معذرت کے بعد عمران خان اور ان کے چیلے پوری قوم سے معافی مانگیں،عمران خان کے خلاف جو ثبوت سامنے آ چکے ہیں اب مزید کوئی چیز باقی نہیں رہ گئی اس لئے چیئرمین نیب کو آئین و قانو ن کے مطابق متحرک ہونا چاہیے.
پرویز الٰہی کونئے سیٹ اپ میں وزیراعلیٰ بنایاجاسکتا ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے اعلی سطح کے اجلاس کے بعد عظمیٰ بخاری ا ور رانا ارشد کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ڈیلی میل کے نمائند وں کو پاکستان بلایا گیا.
سابق وزیر اعظم عمران خان نے خود ان سے ملاقات کی اورجعلی دستاویزات ان کے حوالے کئے، شہزاد اکبر نے باقاعدہ جیل میں لوگوں سے ملوایا اور پورا ڈرامہ کیا.
انہوں نے ڈیلی میل کے نمائندے مسٹر روز کو چکمہ دیا اور وہ ان کی باتوں میں آگیا، یہ ملک کے خلاف ایسی گھناؤنی سازش تھی کہ اس کے بعد کوئی پاکستان کو امداد یا گرانٹ نہ دے ۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اسی وقت ڈیلی میل کو نوٹس دیااور اس کے بعد پانچ مرتبہ ڈیلی میل نے وقت لیا لیکن کوئی ثبوت پیش نہ کر سکے ۔انہوں نے مزید کہاکہ پی ٹیٰ آئی نے القادر ٹرسٹ کیس میں پچاس ارب روپے کا قومی خزانے کو ٹیکہ لگایا ، پانچ ارب روپے کی پراپرٹی فرح گوگی اور بشری بی بی کے نام کرائی اور دو ارب روپے خود لے کر رفو چکر ہو گیا ۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ عمران خان اور ان کے حواری شریف فیملی سے نہیں بلکہ پوری قوم سے معافی مانگیں ، عمران خان نے انتقامی سیاست کرتے ہوئے اپنے مخالفین پر جھوٹے مقدمات بنائے، ا نہیں نہ ملک نہ عوام اور نہ اداروں کا خیال تھا،میں پاکستان کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ ان چہروں کو پہچانیں ، یہ جعلساز ہیں.
عمران نے 25 مئی سے 26 نومبر تک 7ماہ بھرپور کوشش کی ملک کو سیاسی عدم استحکام سے دوچار کیا جائے، پوری قوم کو دھمکیاں دیں،میں نے تو عمران خان کا انتظار کیا لیکن انہیں اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی جراّت نہیں ہوئی،انہوں نے کہا تھا انسانوں کاسمندر ہوگا سمندر کا جو حشر ہوا وہ سب نے دیکھ لیا .
رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ عام انتخابات اکتوبر میں ہی ہونگے،اگر پنجاب اسمبلی اور خیبر پختوانخوا اسمبلیاں ٹوٹتی ہیں تو انکا انتخاب 90دن میں ہوگا۔
پرویز الٰہی سے عمران خان نے جو لکھوایا ہے گورنر کو بھیجیں اسے گورنر سے کہہ کر آج ہی منظور کرواتا ہوں، ہم جمہوری لوگ ہیں آئین و قانون کے تحت مدت پوری کے حق میں ہیں، گیدڑ بھبکیوں میں نہیں آئیں گے۔
پرویز الٰہی کو نئے سیٹ اپ میں وزیراعلیٰ بنانے پر سوچا جاسکتا ہے ،پہلے بھی ایک مرتبہ پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بنانے کی بات چلی تھی اگر پرویز الٰہی ان کی وزارت اعلیٰ چھوڑ کر ہمارے پاس آتے ہیں اور کسی نئے بندوبست پر تیار ہوتے ہیں تو اس بارے میں سوچا جاسکتا ہے۔