راولپنڈی(نمائندہ جنگ) راولپنڈی اور گرد نواوح کے علاقوں میں سردی میں اضافے کے ساتھ ساتھ قدرتی گیس کا بحران بھی شدید ہوتا جا رہا ہے، ایس این جی پی ایل کی طرف سے بعض علاقوں میں مخصوص اور مقررہ اوقات کے بعد تقریباً گیس بند کر دی جاتی ہے جس کی وجہ سے صارفین کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ اگر ناشتے یا کھانے کا وقت گزر جانے کے بعد کسی نے کچھ پکانا یا گرم کرنا ہوتو ایسے میں صرف حکمرانوں کو کوسنے ہی بچتے ہیں۔صارفین کے مطابق اس شدید سردی میں گیس جیسی بنیادی ضرورت نہ ملنے سے بچے اور بزرگ بیمار پڑنے لگے ہیں جبکہ آسمان سے باتیں کرتے ایل پی جی سلنڈرز یا لکڑی خریدنا محدود آمدن والوں کیلئے کسی صورت ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص اوقات کے بعد انہیں فل نہیں تو کم از کم اتنے پریشر سے توگیس فراہم کی جائے جس سے ان کے روز مرہ امور متاثر نہ ہوں ۔ میڈیا ٹاؤن جہاں گزشتہ کئی دنوں سے رات کے وقت یہ سہولت دستیاب نہ تھی اب دن کو بھی مخصوص اوقات کے بعد دیا سلائی جیسا پریشر ہوتا ہے۔ صارفین کے مطابق وہ متعدد مرتبہ حکام کی توجہ اس جانب مبذول کرا چکے ہیں مگر کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ انہوں نے کہا کہ قرب وجوار کی متعدد آبادیو ں میں گیس فراہمی کی صورتحال بہتر ہونے کے باوجود ان کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں وزیر اعظم سے صورتحال کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ ادھر چمن زار، جہانگیر روڈ، سر سید چوک ،چکلالہ کینٹ ڈھوک جمعہ، مبارک لین، ڈھوک کلہور، کھٹانہ، لالہ زار کالونی، تلسہ گاؤں، کہکشاں کالونی، گلشن آباد اور ملحقہ علاقوں کے مکین گیس نہ ملنے پر شدید پریشانی کا شکار ہیں۔