چمن(نامہ نگار) چمن میں موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے لیویز اہلکار جاں بحق ہو گیا، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ ٹارگٹ کلنگ ہے، بشیراحمد کی اگلے ہفتے شادی تھی، ڈیوٹی کے بعد بازار سے جہیز کا سامان خرید کر گھر جاتے ہوئے شرپسندوں کا نشانہ بنا ، گزشتہ دو ماہ کے دوران ٹارگٹ کلنگ میں دو لیویز اہلکار اور ایک پولیس اہلکار ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے،مگر ضلع انتظامیہ اور پولیس نے گزشتہ ماہ محکمہ داخلہ کے دفعہ 144کے نفاذ کے باوجود موٹرسائیکل کی ڈبل سواری اور کالے شیشوں کی نمائش پر پابندی عائد نہیں کی جا سکی۔ پولیس کے مطابق ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ چمن کے جمال ناصر فٹبال اسٹیڈیم کے قریب مخلص کالونی میں پیش آیاجہاں لیویز اہلکار بشیراحمد کو موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان نے نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے ، جاں بحق اہلکار کی میت ورثاء کے حوالے کر دی گئی ۔ چمن میں لیویز اور پولیس کنٹرول روم سے معلوم ہوا ہے کہ نوٹی فیکیشن کے سلسلے میں کسی ایک موٹرسائیکل ، گاڑی یا اسلحہ بردار کو اس دوران نہ ہی چالان کیا جا سکا نہ ہی کسی کیخلاف کاروائی کرکے تھانے میں بند کیا گیا جبکہ کنٹرول رومز کو نومبر اور دسمبر کے دوران راہزنی، چوری اور ڈکیتی کے 50سے زائد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں ،شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی روزانہ یا ہر تیسرے روز موٹرسائیکل چھیننے، دکان ، گھر میں گھس کر سامان لوٹنے اور راہ گیروں سے موبائل فونز اور نقدی چھیننے کے واقعات رونما ہونے لگے ہیں ۔ جبکہ ضلع انتظامیہ کا کہنا کہ چمن شہر کی ایک بڑی آبادی پولیس کنٹرول بلوچستان حکومت کے نوٹی فیکیشن کے مطابق پولیس کے حوالے کیا جاچکا ہے جبکہ پولیس کو پرانے وسائل اور نفری کے ساتھ اضافی ایریا کو کنٹرول کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔