• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تیراہ، ژوب، ولی بلاک سے یومیہ ایک کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ بچے گا

اسلام آباد (رپورٹ : حنیف خالد) حکومت پاکستان کے پٹرولیم ڈویژن اور بلوچستان، ڈی آئی خان، کے پی کے وسط میں تیل و گیس کا بھاری ذخیرہ دریافت کرنے والی پاکستانی کمپنی الحاج ایکسپویشن کے ذرائع کے مطابق آئندہ سال کے وسط تک 120 ملین ملین کیوبک فٹ یومیہ گیس سوئی ناردرن گیس پائپ لائن سے منسلک کر دی جائے گی۔ ماڑی گیس کی وادی تیراہ میں 50 ایم ایم اور او جی ڈی سی ایل کی ولی بلاک میں 30 ایم ایم گیس آئندہ سال کے اوائل میں ایس این جی پی ایل کے سسٹم سے منسلک ہوجائے گی۔ ماڑی گیس اور او جی ڈی سی ایل کی دریافت 30 ایم سی ایف ٹی گیس کو 100 کلومیٹر پائپ لائن بچھانے کا منصوبہ 95 فیصد مکمل کرلیا گیا ہے جبکہ ڈیرہ ژوب روڈ (این۔ففٹی) کے قریب ملنے والی الحاج ایکسپولیشن کمپنی کی پہلے ہی کنویں سے 40 ایم ایم گیس کو ایس جی پی ایل سسٹم سے ملانے والی پائپ لائن کی تعمیر شروع کردی جائے گی۔ الحاج کمپنی کے ترجمان اور پاکستان پٹرولیم ایسوسی ایشن کے سیکرٹری یاسر رضا کے مطابق ماڑی گیس کی تیراہ سے دریافت کی گئی 50 ایم ایم سی او جی ڈی سی ایل کی ولی بلاک سے دریافت 30 ایم ایم سی اور ڈی آئی خان ژوب سے دریافت 39 ایم ایم سی گیس سسٹم میں داخل ہونے کے بعد پاکستان کا ایل این جی درآمد کرنا کا یومیہ بل دس ملین ڈالر اور زرمبادلہ کی سالانہ بچت کم وبیش 14 ارب ڈالر ہوگی۔ بنوں، ڈیرہ، تیراہ، ژوب میں ماڑی گیس، او جی ڈی سی ایل اور الحاج کمپنی کے کنویں سے گیس اور خام تیل کے وافر ذخائر ملے ہیں۔ جس طرح الحاج کمپنی کے کنویں سے 39 ایم ایم سی گیس ملی ہے۔
اہم خبریں سے مزید