• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھٹو آج بھی زندہ، مٹانے کی کوشش کرنیوالے بے نام ونشاں، بلاول، زرداری

لاہور،اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ،صباح نیوز) سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی 95 ویں سالگرہ کی مرکزی تقریب آج بلاول ہاؤس کراچی میں ہو گی جبکہ پارٹی سطح پر صوبائی سے یونین کونسل لیول تک تقریبات ہونگی، اور کیک کاٹے جائیں گے ،اس حوالے سے اپنے پیغامات میں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھٹو آج بھی زندہ، مٹانے کی کوشش کرنیوالے بے نام ونشاں ہیں،سیاسی شعور،آئین،ایٹمی پروگرام،چین سے دوستی، اسلامی دنیا کی قیادت اہم کارنامے ہیں ، سابق صدر اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے چئیرمین آصف علی زرداری نےکہا کہ ہے کہ بھٹو ا 43 سال قبل عدالتی قتل کے بعد بھی عوام کے دل پر حکمرانی کر رہے ہیں ان کے مزار پر کروڑوں انسان اپنے عقیدے کے مطابق دعاوں کے تحفے ان کے نام کرتے ہیں جبکہ قاتلوں اور قتل کی سازش میں شریک کرداروں کی قبریں ویران ہیں، بھٹو نے تین سال کی مختصر مدت میں عوامی شعور کی ایسی شمع روشن کی جس کی وجہ سے عوام کا استحصال کرنے والے طبقات کے قلعے زمین بوس ہو گئے ، بھٹو شہید نے پانچ سال میں ایک نئے پاکستان کی تعمیر کی ،ایٹمی صلاحیت کیلئے طاقتور قوتوں سے ٹکر لی جب پاکستان بے مثال ترقی کی منزلیں طے کرنے لگا تو اقتدار کے لالچی ٹولے نے انتہائی حقیر مقاصد کی خاطر اپنے ملک پر قبضہ کر لیا ، پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں کہا ہے قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو عوام کی طاقت کی علامت تھے، بھٹو ایک نظریہ ہے، جسے مٹانے کی کوشش کرنے والے تاریخ میں بے نام و نشان خاک بن گئے،قائداعظم محمد علی جناح کے بعد قائدِ عوام قوم کے مقبول ترین لیڈر ہیں جنھوں نے ملک کو پہلا متفقہ آئین اور جوہری پروگرام دیا، پاکستان کو اسلامی دنیا کا مرکز بنایا اور پاک - چین تعلقات کی بنیاد رکھی ، مزدوروں کو ٹریڈ یونینز تشکیل دینے کا حق دیا اور مزدور دشمن پالیسیوں کا خاتمہ کیا۔ زرعی اصلاحات کرکے بے زمین کسانوں کو زمینیں دیں اور غریبوں کو گھروں کا مالک بنایا بینظیر بھٹو نے ان کے نظریے کیلئےزندگی بھر جدوجہد کی اور اپنی جان تک کی پرواہ نہیں کی۔بلاول نے کہا وہ بھٹو کے نظریئے اور مشن کو پوراکرکے ہی دم لیں گے۔