• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سی ویو پر لڑکی کی خودکشی، گرفتار ڈاکٹر نے جنسی تعلق کا اعتراف کرلیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سی ویو سمندر میں دو روز قبل مبینہ طور پر چھلانگ لگانے والی لڑکی کی لاش مل گئی، پولیس کاشبہ ہے کہ لڑکی کو مبینہ طور پر قتل کیا گیا ہے، گرفتار ڈاکٹر شان سلیم نے پولیس تفتیش میں بتایا کہ اس کا متوفیہ سے جنسی تعلق تھا، سارہ ڈاکٹر شان کے کلینک پر کام کرتی تھی، ڈاکٹر نے قرض دیکر بلیک میل اور جنسی تعلق پر مجبور کیا۔ متوفیہ کا پوسٹم مارٹم مکمل کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ساحل تھانے کی حدود سی ویو فرحان شہید پارک کے قریب سے دو روز قبل مبینہ طور پر چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے والی لڑکی 23 سالہ سارہ ملک ولد ابرار احمد کی لاش اتوار کی صبح سمندر کے کنارے سے مل گئی۔ساؤتھ پولیس کے مطابق پہلے بتایا گیا تھا کہ لڑکی نے دو روز قبل سمندر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کی تھی تاہم ڈاکٹرز کے مطابق اسکی لاش دو روز پرانی نہیں بلکہ چند گھنٹے پرانی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے قتل کیا گیا ہے،پولیس کے مطابق جمعہ کو 15 پر اطلاع ملی تھی کہ ایک لڑکی نے سمندر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کی ہے، دو دن تک پولیس اسکی لاش نکالنے کی کوشش کرتی رہی تاہم لاش ملنے کے بعد معلوم ہوا کہ لاش دو روز پرانی نہیں بلکہ چند گھنٹے پرانی ہے جس سے شبہ ظاہر ہوتا ہے کہ اسے ممکنہ طور پر قتل کیا گیا ہے۔پولیس نے لڑکی کے والد کی مدعیت میں ساحل تھانے میں اغوا کا مقدمہ درج کیا تھا،لڑکی کے والد نے مقدمہ میں موقف اختیار کیا تھا کہ میری بچی نے ڈاکٹر شان سلیم اور بسمہ کی وجہ خودکشی کی ،میری بیٹی نے 6 جنوری کو پہلے گھر فون کرکے اپنی ماں کو بتایا کہ ڈاکٹر شان سلیم نے اس سے زیادتی کی،ایس ایس پی انوسٹی گیشن ساوتھ زاہدہ پروین کے مطابق مقدمہ اندراج کے بعد انوسٹی گیشن پولیس نے ڈاکٹر شان سلیم کو گرفتار کر لیا ہے ،ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے سارہ نے خودکشی کی ،سارہ ملک پہلے بھی خودکشی کی کوشش کر چکی ہے ،لڑکی دو سال سے جانوروں کے کلینک پر کام کر رہی تھی جسکا مالک ڈاکٹر شان سلیم ہے ،پولیس کے مطابق ڈاکٹر شان سلیم نے ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے سارہ ملک کو قرض بھی دیا اور اس نے قرض دیکر پھر بلیک میل کرکے لڑکی کو جنسی تعلق پر مجبور کیا، ڈاکٹر شان سلیم کے تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ اس سے پہلے بھی کئی لڑکیوں کو بلیک میل کر چکا ہے،6 جنوری کو بھی ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک سے زیادتی کی، سارہ ملک نے 6 جنوری کو ڈاکٹر شان سلیم کی جنسی زیادتی کا ذکر روتے ہوئے اپنی آفس کو لیگ لڑکی سے بھی کیا، لڑکی کے مطابق ڈاکٹر شان سلیم نے واقعہ کے بعد اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج ڈیلیٹ کروا دی، ڈاکٹر شان سلیم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ اسپتال کے دیگر ملازمین اور مقتولہ سے ملنے والے کچھ رابطہ نمبرز کو بھی شامل تفتیش کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ سارہ ملک فزیو تھراپسٹ ہے تاہم دوسال سے وہ مذکورہ جانوروں کے اسپتال میں پہلے استقبالیہ پر اور پھر ایڈمن میں کام کر رہی تھی۔ ایس آئی او کے مطابق گرفتار ملزم نے ریپ اور قتل کا اعتراف کرلیا ہے، ڈاکٹر شان نے بسمہ کے ساتھ ملکر پلان بنا کر قتل کیا، لڑکی کی لاش دیکھ کر بھی نہیں لگتا یہ دو روز سمندر میں ڈوبی ہوئی لاش ہے۔ایس پی زاہدہ پروین کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ بہت اہم ہوگی کیونکہ ابھی تک موت کے وقت کا تعین نہیں ہو سکا ہے، رپورٹ آنے تک موت کی وجہ کو محفوظ رکھا گیا ہے، پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید کے مطابق سارہ ملک کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا،ابتدائی طور پر لڑکی کی مرنے کی وجہ ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی ہے،پولیس کے مطابق لڑکی نے خود کشی کی یا اس کو زبردستی پانی میں دھکا دے کر قتل کیا گیا اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ مقتولہ محمود آباد کی رہائشی تھی۔ساحل سمندر سے ملنے والی لڑکی کی لاش ملنے کی تحقیقات جاری ہیں۔واقعہ کی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے ،فوٹیج میں مقتولہ سارہ ملک اور ملزمہ بسمہ کو ایک ساتھ کلینک سے نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے،ملزمہ بسمہ کو پولیس تاحال گرفتار نہیں کر سکی ہے۔

اہم خبریں سے مزید