کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’آپس کی بات‘ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کی رہنما عظمٰی بخاری نے کہا کہ عمران خان ق لیگ کو ضم کر کے پرویز الٰہی کی بلیک میلنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہا کہ کراچی میں اتنی منفی پروپیگنڈا کیا گیا لیکن اس کے باوجود پیپلز پارٹی کو بڑی کامیابی ملی اور تحریک انصاف کا کوئی پرسان حال نہیں رہا، سینئر تجزیہ کار،مظہر عباس نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے جہاں سے لوز کیا ہے وہاں سے جماعت اسلامی نے نشستیں حاصل کی ہیں ۔ جماعت اسلامی کی کامیابی کی بڑی وجہ سوشل میڈیا مہم اور ایم کیو ایم پاکستان کاالیکشن کا بائیکاٹ ہے۔ رہنما مسلم لیگ نون عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عمران خان نے دس مہینے باہر رہ کر سب کچھ کر کے دیکھ لیا اور مونس الٰہی کی آج آڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ اعتماد کے ووٹ کے لیے اس حد تک جانے کو تیار ہیں کہ ان کی ایم این اے ہیں ایک خاتون ان کو اغوا کرنے کو بھی تیار ہیں میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کروں گی ان پر ایکشن لینا چاہیے یہ اغوا کا کیس بنتا ہے۔ عمران خان بھی انہیں ضم کر کے پرویز الٰہی کی بلیک میلنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔پارلیمنٹ میں کونسی نگران حکومت بن رہی ہے جس کے لیے وہ واپس آنا چاہتے ہیں عمران خان اپنا تھوکا ہوا چاٹ رہے ہیں۔ 2018 سے ہر طرح کا دباؤ مسلم لیگ نون پر ڈالا گیا لیکن تمام تر کے باوجود ایم این اے ایم پی اے اپنی جگہ سے نہیں ہلا تواب عمران خان کا چھ لوگوں کی بات کرنا عقل سے بالاتر ہے۔ رہنما پیپلز پارٹی پلوشہ خان نے کہا کہ یہ حقیقت ہے انہوں نے اعتماد کا ووٹ لیا لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جو یہ دعویٰ اپنی مقبولیت کے کرتے ہیں وہ صرف سوشل میڈیا تک محدود ہیں ۔کراچی میں اتنی منفی پروپیگنڈا کیا گیا لیکن اس کے باوجود پیپلز پارٹی کو بڑی کامیابی ملی اور تحریک انصاف کا کوئی پرسان حال نہیں رہااصل بات یہ ہے کہ ان کے سر سے ان کے باپ کا سایہ اٹھ چکا ہے اور نتائج انہیں بھگتنا پڑ رہا ہے اب ان کے پاس دھاندلی کی بات کرنے کے علاوہ اور کوئی بات نہیں ہے۔ سینئر تجزیہ کار،مظہر عباس نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے دو مہینوں کا اگرآپ موازنہ کریں پی ڈی ایم کی جماعتیں ٹھنڈے دل سے اس کا موازنہ کریں۔ ان دس مہینوں میں سیاسی طور پر انہوں نے حاصل کیا ہے یا کھویا ہے ۔اگر آج انہوں نے کھویا ہے اور مسلسل وہ کھوتے جاتے ہیں چاہے وہ کہتے ہوں کہ ہم ریاست بچانے آئے تھے ہم نے سیاست قربان کردی۔سیاست اگر آپ نے قربان کردی تو اس کی قیمت تو آپ ادا کررہے ہیں ریاست بحران سے نکل نہیں پارہی اور سیاست آپ کی ختم ہورہی ہے۔اس ساری مشق کا آپ کا مقصد کیا تھا یہ سمجھ میں نہیں آرہا۔پنجاب میں پی ڈی ایم ضمنی انتخابات میں ناکام ہوئی اور عمران خان مسلسل کامیاب ہورہے ہیں ۔پی ٹی آئی نے جہاں سے لوز کیا ہے وہاں سے جماعت اسلامی نے نشستیں حاصل کی ہیں ۔ جماعت اسلامی کی کامیابی کی بڑی وجہ سوشل میڈیا مہم اور ایم کیو ایم پاکستان کاالیکشن کا بائیکاٹ ہے۔ رہنما ن لیگ ، عظمیٰ بخاری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آیا کہ لوکل باڈیز الیکشن کا ڈائنامکس اور ہے۔عمران خان تو کہتے ہیں قوم میں شعور آگیا ہے تو ان کے ووٹرز کہاں تھے ۔عام آدمی جن مسائل کا شکار ہے وہ عمران خان کا الیکشن کا شوق پورا نہیں کرسکتے ان کو اس وقت مہنگائی سے چھٹکارا چاہئے۔ عمران خان کے ساتھ جو کھڑے ہیں وہ ٹوئٹر پر ہوتے ہیں وہ کوئی خلائی مخلوق ہے جو نظر نہیں آتی۔ جو سوشل میڈیا پر نظر آتی ہے جب ووٹ ڈالنے کی بات ہوتی تو پھر وہ نہیں ہوتے۔ 2014ء میں پی ٹی آئی کو14 سیٹیں کیسے ملی تھیں وہ لوگ ووٹرز کو نہیں نکال سکتے۔