پشاور،اسلام آباد ( نمائندگان جنگ/ ایجنسیاں) سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن لطیف آفریدی کو پشاور ہائی کورٹ کے بار روم میں فا ئرنگ کرکے قتل کر دیاگیا ، انہیں6 گولیاں لگیں، ملزم موقع پرگرفتار ، قبضہ سے آلہ قتل برآمد ،ان کے قتل کیخلاف ملک بھر میں وکلا تنظیموں نے احتجاج کیا،اور منگل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا، پولیس نے وجہ قتل کو ذاتی دشمنی قرار دیدیا ،بار روم میں فائر نگ سے بھگڈر مچ گئی اور خوف وہراس پھیل گیا ،زخمی سینئرقانون دان کو وکلاءنے اٹھاکر گاڑی میں ڈالا اورہسپتال منتقل کیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ ملزم سینئر وکیل سمیع اللہ کابیٹا، سابق ومقتول جج آفتا ب خان آفریدی کا بھانجا اور سینئر جج ما جد آفر یدی کا کزن ہے، پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے آج ملک گیر ہڑتال جبکہ پختونخوا بار کونسل ، پشاور ہائیکورٹ بار، ڈسٹرکٹ بار پشاور اور دیگر وکلا تنظیموں نے ملک گیر ہڑتال کیساتھ عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کردیا ،صدر ،وزیراعظم ،چیئرمین سینیٹ ، سپیکر، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی،گورنر، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ، ، آصف زرداری ، وفاقی وزراء راناثناءاللہ ، اعظم نذیر تارڑ، مریم اورنگزیب،خورشید احمد شاہ ،سینیٹر مشتاق احمد،نیر بخاری،راجہ ظفرالحق، چیف جسٹس(ر) دوست محمد خان ،وکیل اور سماجی کارکن جبران ناصر ، ودیگر رہنماؤں نے قتل کی شدید مذمت کی ہے ،پیر کے روز عبدالطیف آفرید ی پشاور ہا ئیکو رٹ کے بار روم میں بیٹھے تھے، اس دوران ملزم عد نان سمیع آفریدی نے آکرفائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے، انھیں وکلاءنے تشویشنا ک حالت میں لیڈ ی ریڈ نگ ہسپتال پہنچایا جہاں وہ زخمو ں کی تاب نہ لا تے ہوئے دم توڑ گئے، ایس ایس پی آ پریشن پشاورکاشف آفتاب عباسی نے میڈیا کو بتایا کہ عبد الطیف آفریدی کو چھ گو لیا ں لگیں ۔واضح رہے کہ فریقین میں سابقہ دشمنی بھی چلی آرہی ہے ،ملزم کے بارے میں بتایاگیا کہ وہ خود بھی جو نیئر وکیل ہے جس کی وجہ سے پستول اپنے ساتھ لیجانے میں کامیاب ہوا ، پولیس نے ملزم کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، خیبر پختونخوا کی وکلاء تنظیموں نے واقعے کو سکیورٹی کی ناکامی قرار دیدیا ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملوث پائے عناصر کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔