کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان تھوڑا سنبھلنے لگا تو عمران خا ن نے پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں توڑ دیں، سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ سیاستدانوں کو عوامی مسائل کا ادراک ہے نہ ملکی معیشت کو لاحق خطرات کا احساس ہے،میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سیاسی حالات میں حکومت اہم معاشی فیصلے کرنے سے ڈر رہی ہے اور ملک کو مزید خطرے میں ڈال رہی ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں معاشی دلدل ورثے میں ملی جس کا سامنا کررہے ہیں، پاکستان نے پچھلے سال بدترین موسمیاتی تباہی کا سامنا کیا، موجودہ حکومت اس تباہی کا سامنا کررہی ہے جو گزشتہ حکومت ہمارے لئے چھوڑ کر گئی، پچھلی حکومت کی لگائی گئی بارودی سرنگیں صاف کرنے کی سیاسی قیمت ادا کی ہے، جنیوا کانفرنس سے پاکستان کیلئے مثبت احساسات پیدا ہوئے، بین الاقوامی حلقوں نے پاکستان پر اعتماد کا اظہار کیا، پاکستان تھوڑا سنبھلنے لگا تو عمران خا ن نے پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں توڑ دیں۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت آئی ایم ایف معاہدے کے ساتھ جڑی ہوئی ہے اسے پورا کرنا چاہتی ہے، انٹرنیشنل فائنانشل مارکیٹ کے ساتھ خود کو جوڑنا ہماری ضرورت ہے، پاکستان کو معاشی استحکام دینے کیلئے بہت سی اصلاحات کی ضرورت ہے، ہم بتدریج معاملات کو سلجھانے کی طرف جارہے ہیں، پاکستان اگلے چھ آٹھ مہینے میں سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے، پاکستان کے ادارے ذمہ دار ادارے ہیں ان سے کچھ ڈھکا چھپا نہیں ہے،اداروں کو بہتر پتا ہے کہ ہم پر جو ملبہ گرا وہ کن لوگوں کے کارناموں کی وجہ سے ہے، ملک اور معیشت کا مفاد ہمیشہ سیاست سے اوپر رہنا چاہئے، حکومت اپنی ذمہ داری سے نہیں کترارہی ہے، پاکستان کو چلانے کیلئے بہادری کے ساتھ فیصلے کریں گے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ اسلام آباد میں بیک وقت شطرنج کی تین بساطیں بچھی ہوتی ہیں، پی ٹی آئی ، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو الگ الگ بساطوں پر کھلایا جارہا ہوتا ہے، سیاسی شطرنج کے کھلاڑیوں کو حالات کی نزاکت کا بالکل احساس نہیں ہے، ایسا لگتا ہے سیاسی کھلاڑی جگت بازی کے مقابلے میں آئے ہوئے ہیں، موجودہ صورتحال میں اسلام آباد میں ان ممالک کے ڈپلومیٹس بہت پریشان ہیں جنہوں نے جنیوا میں پاکستان کے ساتھ کچھ وعدے کیے ہیں ، سیاستدانوں کو نہ عوامی مسائل کا ادراک ہے نہ ملکی معیشت کو لاحق خطرات کا احساس ہے، حکومتی وزراء کہتے ہیں ہم ڈیفالٹ نہیں ہونے دیں گے۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر ہے مگر سیاسی قیادت کی ترجیح ایک دوسرے کو چیک میٹ کرنے پر ہے، ایک لیڈر اپنی ہی صوبائی حکومت گرا کر فتح کا اعلان کرتا ہے تو دوسرا لیڈر 9مہینے پرانے استعفے قبول کر کے اپنی فتح کا اعلان کررہا ہے، موجودہ سیاسی حالات میں حکومت اہم معاشی فیصلے کرنے سے ڈر رہی ہے اور ملک کو مزید خطرے میں ڈال رہی ہے،حکومت معاشی مسائل سے نکلنے کیلئے دوست ممالک کی طرف دیکھ رہی ہے جبکہ دوست ممالک ، مارکیٹیں اور بین الاقوامی ادارے آئی ایم ایف کی طرف دیکھ رہے ہیں، وزیراعظم کے اعلان کے باوجود آئی ایم ایف کا وفد پاکستان نہیں آیا، آئی ایم ایف کا وفد بنگلہ دیش چلا گیا ان کا پروگرام بھی فائنل ہوگیا لیکن وفد کے پاکستان آنے کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔