کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اپنی پرانی کور ٹیم لانے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اپنے کمفرٹ زون کے مطابق قابل لوگوں پر مشتمل پرانی ٹیم کو واپس لارہا ہوں۔ میرے جانے کے بعد قابل لوگوں کو پی سی بی نے فارغ کردیا تھا۔ پیر کو لاہور میں طویل پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ہارون رشید کو قومی سلیکشن کمیٹی کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مینجمنٹ کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے پہلے انکار کیا تھا۔ اب وہ پاکستان ٹیم کے ساتھ کام کرنے پر رضامند ہوگئے ہیں۔ آئین کے تحت چیف سلیکٹر اور کپتان کی تقرری میرا اختیار ہے۔ پاکستان کا اگلا کوچ مکی آرتھر ہی ہوگا۔ وہ اپنے کوچز کی ٹیم خود بنارہے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے مارک کولز کو خواتین کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا ہے۔ بابر اعظم کی کپتانی کے حوالے سے تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔ بابر اعظم تاریخ کے بہترین بیٹرز میں ہیں، میں نے تو الگ کرنے کی بات کی ہی نہیں۔کنفیوژن کا خاتمہ کرنے کیلئے تقرریوں کا اعلان کررہے ہیں۔ مزید تقرریاں بھی ہوں گی۔میڈیا ڈپارٹمنٹ میں امجد بھٹی کو پی آر کے شعبے میں ذمے داریاں سونپ رہے ہیں۔ مشاورت کے بعد نائب کپتان مقرر کیا تھا۔ اب کوئی تنازع نہیں بنانا چاہتا ، نائب کپتان کو پلیئنگ الیون میں کھلانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا تھا۔ ابھی چیف سلیکٹر مقرر کیا ہے آہستہ آہستہ باقی اراکین لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی مکی آرتھرسے رابطہ ہے، نوے فیصد معاملہ حل ہوچکا ہے۔ امید ہے وہ جلد ہماری ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ مارک کولز ابھی نمیبیا کے ساتھ مصروف ہیں ۔ وہ بھی مئی جون میں ٹیم کے ساتھ ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں کا آئی سی سی ٹیم آف دی ایئر میں شامل ہونا خوش آئند ہے۔ شاہد آفریدی کو اپنی مصروفیات کی وجہ سے وضاحت درکار تھی، اُنہیں بتایا ہے کہ ضرورت پڑنے پر اُن کے تجربے سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔ ان سے ویڈیو لنک پر مشاورت ہوگی، فراغت پر وہ میٹنگ میں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بھی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کے حوالے سے سخت موقف لیا تھا۔ سزا پوری ہو جائے تو ملوث کھلاڑیوں کو کھلانے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔