• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران عوامی تکلیف پر نہیں محسن نقوی کیخلاف سڑکوں پر ہیں، شاہد خاقان

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عمران خان عوام کی تکلیف یا ملکی مسائل پر نہیں محسن نقوی کے خلاف سڑکوں پر جارہے ہیں،چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ڈالر ریٹ کیپ کرنے کا فیصلہ ملکی مفاد میں تھا مگر اس کا الٹا اثر ہوا،ترسیلات زر اور برآمدات کم ہوگئیں،ڈالر کا کیپ ہم نے خود لگایا تھا خود ہی ہٹایا ہے،اسحق ڈار سے منظوری نہیں لی،سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ قومی اسمبلی سے استعفوں کے بعد صوبائی اسمبلیاں تحلیل کر کے انہوں نے دو بڑی غلطیاں کی ہیں، عمران خان کو یہ اقدامات اسی وقت کرنے چاہئے تھے جب انہیں الیکشن قریب نظر آرہے ہوتے،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ استعفے دینے کے بعد گنجائش نہیں رہتی ہے،اسپیکر نے پی ٹی آئی کے استعفے منظور کر کے اپنی صوابدید استعمال کی ہیں، اپوزیشن لیڈر کا مقصد صرف نگراں وزیراعظم کی تقرری نہیں ہوتا ہے،نگراں حکومت کا الیکشن میں کوئی کردار نہیں ہوتا ہے، ماضی میں کوئی نگراں سیٹ اپ الیکشن میں مداخلت نہیں کرسکا، محسن نقوی کو اس سے پہلے کبھی کسی نے متنازع نہیں قرار دیا، عمران خان نے پہلے امریکا پھر جنر ل باجوہ پر بھی حکومت گرانے کا الزام لگایا تھا۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان سڑکوں پر جانا چاہتے ہیں توا ن کی مرضی ہے، عمران خان کو صوبائی حکومتیں چلانی چاہئے تھیں، عمران خان ایک دن بھی اپوزیشن میں نہیں بیٹھ سکے، عمران خان عوام کی تکلیف یا ملکی مسائل پر نہیں محسن نقوی کے خلاف سڑکوں پر جارہے ہیں، عمران خان اپنے فیصلوں کی سیاسی قیمت ادا کررہے ہیں، عمران خان ملک کے حالات تباہ کر کے گئے ہیں، آج جو مسائل اور مشکلات ہیں ان کی وجہ عمران خان ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں صرف ایک شخص کے نام پر کاٹا لگا اور وہ نواز شریف ہیں،کسی کے نام پر کاٹا لگانے کا حق صرف عوام کو ہوتا ہے، حکومت نے مشکل فیصلے کیے آئندہ بھی سخت فیصلے کرنے ہیں، آئی ایم ایف کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چوائس نہیں ہے، وزیراعظم نے کوشش کی ہے عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے، فوری فیصلوں کے حق میں ہوں لیکن وزیراعظم اور وزیرخزانہ حالات کو بہتر جانتے ہیں۔چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ڈالر ریٹ کیپ کرنے کا فیصلہ ملکی مفاد میں تھا مگر اس کا الٹا اثر ہوا،ترسیلات زر اور برآمدات کم ہوگئیں۔ملک بوستان نےکہا کہ ایکسچینج کمپنیوں نے ملک و قوم کے مفاد میں ڈالر کا کیپ ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے، کیپ اس لیے لگایا تھا تاکہ ڈالر کا ریٹ نہ بڑھے لیکن یہ الٹا گلے پڑگیا، ڈالر کا ریٹ کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گیا ، ڈالر نہ ملنے کی بدنامی ایکسچینج کمپنیوں، حکومت اور اسٹیٹ بینک کی ہورہی تھی، ڈالر مارکیٹ ریٹ پر ہونے سے ترسیلات زر اور ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا، ہمارا ٹارگٹ ڈالر کی بلیک مارکیٹ کا خاتمہ ہے، ہم بلیک مارکیٹ کے ریٹ آفر کریں گے تو لوگ ہمیں ڈالر دیں گے، ہمارا ٹارگٹ انٹر بینک اور بلیک مارکیٹ کا فرق کم سے کم کرنا ہے تاکہ ڈالر دوبارہ آنا شروع ہوجائے۔ ملک بوستان کا کہنا تھا کہ ڈالر کا کیپ ہم نے خود لگایا تھا خود ہی ہٹایا ہے، ہم بلیک مارکیٹ کے بجائے انٹربینک کا مقابلہ کررہے تھے، بلیک مارکیٹ کا مقابلہ کرنے کیلئے ڈالر امپورٹ کرنے اور ترسیلات زر کو مارکیٹ میں فروخت کرنے کی اجازت مانگی ہے، ہم ڈالر فروخت کرنا شروع کریں گے تو آہستہ آہستہ گرنا شروع ہوجائے گا، ڈالر سپلائی کو بلیک مارکیٹ نہیں جانے دیں گے، ڈالر پر کیپ لگانے کی منظوری اسحاق ڈار سے پہلے لی نہ اب ضرورت ہے،ڈالر سے کیپ ہٹانے کا فیصلہ وزیرخزانہ کو اعتماد میں لے کر نہیں اپنے طور پر کیا ہے، ہم نے گورنر اسٹیٹ بینک کو اعتماد میں لے کر یہ فیصلہ کیا ہے، عوام کتنے بھی محب وطن ہوں ڈالر وہیں دیں گے جہاں پیسے زیادہ ملیں گے۔ شاہزیب خانزادہ کے سوال ڈالر کی بلیک مارکیٹ بھی ایکسچینج کمپنیاں کررہی تھیں؟ کا جواب دیتے ہوئے ملک بوستان نے کہا کہ کالی بھیڑیں ہر ادارے میں ہوتی ہیں، مالکان کا عمل دخل نہیں ہوتا ملازمین اپنے طور پر ایسے کام کررہے ہوتے ہیں،بلیک مارکیٹ کے لوگ ہمارے ملازمین کو ورغلا کر اپنے حربے استعمال کرتے ہیں، بلیک مارکیٹ کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ ملک بوستان کا کہنا تھا کہ امپورٹرز کو حوالہ مارکیٹ سے ڈالر خریدنے کی اجازت ملنے کی وجہ سے حوالہ مارکیٹ پانچ روپے بڑھی ہے، ڈالر کی قیمت اوپن مارکیٹ میں کیا ہوگی اس پرکوئی فیصلہ نہیں ہوا، کل مارکیٹ دیکھیں گے کوشش ہوگی ڈالر کم سے کم مارجن میں فروخت کیا جائے۔
اہم خبریں سے مزید