اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کی نااہلی کے خلاف پٹیشن واپس لینے کی درخواست پر فریقین کو جواب داخل کرانے کیلئے دوبارہ مہلت دے دی ہے۔
دوران سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ درخواست واپس لینے کی استدعا منظور کر کے ساتھ قانونی نتائج بھی لکھ دیتے ہیں ، جو بھی قانونی نتائج ہونگے وہ پھر لاہور ہائی کورٹ بھی دیکھ لے گا۔
بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کی نااہلی کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر بیرسٹر علی ظفر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سینئر وکیل ہیں ، آپ سے یہ توقع نہیں تھی۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا میں کچھ وضاحت کرنا چاہتا ہوں ایسا نہیں ہے جس طرح کا تاثر دیا گیا۔
چیف جسٹس نے انگریزی مووی ڈیولز ایڈووکیٹ کے آخری ڈائیلاگ کا تذکرہ کرتے ہوئے استفسار کیا کہ یہ مووی کس کس نے دیکھی ہے؟ وکلاء نے کہا کہا کہ انہوں نے بھی مووی دیکھی ہے۔
محسن شاہ نواز رانجھا اور دیگر فریقین کے وکلاء نے درخواست واپس لینے کی مخالفت کی اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کے حوالہ جات پیش کئے کہ اگر معاملہ دو عدالتوں میں ہو تو وہ عدالت کیس سنے گی جہاں پٹیشن پہلے دائر کی گئی ہو۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہو سکتا ہے میں پٹیشن واپسی درخواست پر دلائل ہی دے دوں۔