کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے توہین الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کی درخواست پر حکم امتناع دینے کی زبانی استدعا مسترد کردی۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کے روبرو توہین الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آچکا ہے وہ دکھائیں۔ اسد عمر کے وکیل انور منصور نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کی کاپی پیش کرتے ہوئے کہا سپریم کورٹ کے حکم کے بعد الیکشن کمیشن ہمارے خلاف کارروائی کرسکتا ہے۔ خدشہ ہے الیکشن کمیشن فرد جرم عائد کر کے کارروائی شروع کر دے گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کا کہنا ہے الیکشن کمیشن عدالت نہیں ہے، اس لئے توہین الیکشن کمیشن کے نوٹس جاری نہیں کرسکتا؟ انور منصور خان ایڈووکیٹ نے کہا جی میں آئین کے آرٹیکل 204 پر انحصار کروں گا جو توہین عدالت کو سمجھنے کیلئے واضح ہے۔ عدالت تو ماتحت عدالتیں بھی ہیں مگر توہین عدالت کا اختیار صرف سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے پاس ہے۔ سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے علاوہ کوئی جوڈیشل فورم توہین کی کارروائی کا اختیار نہیں رکھتا۔