• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیماڑی، علی محمد اور مواچھ گوٹھ میں مشتبہ زہریلی گیس سے دو ہفتوں میں 18 افراد جاں بحق

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی کے ضلع کیماڑی کے علی محمد گوٹھ اور مواچھ گوٹھ میں مشتبہ زہریلی گیس سے دو ہفتوں کے دوران اٹھارہ افراد ہلاک ہوگئے۔ جس پر محکمہ صحت سندھ نے تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ طبی امداد کے لئے میڈیکل کیمپ قائم کر دیا ہے۔جب ڈی ایچ او آفس کی ٹیم نے ان مقامات کا دورہ کیا تو معلوم ہوا کہ چند فیکٹریاں قائم ہوئی ہیں جن سے زہریلی گیسوں کا اخراج ہو رہا ہے اور ممکنہ طور پر ان سے بیماریاں پھیلی ہیں ۔ اس لئے مکتوب میں گزارش کی گئی ہے کہ ان فیکٹریوں کو بند کیا جائے۔ دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل صحت نے کیماڑی میں چوبیس گھنٹوں کے دوران ممکنہ خسرہ کے 5کیسز سامنے آنے پر تحقیقات کا حکم دیا ہے،دوسری جانب ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کیماڑی نے انوائرمنٹ ، کلائیمیٹ چینج اینڈ کوسٹل ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو مکتوب ارسال کرکے مشتبہ گیس کے اخراج کا باعث بننے والی دو فیکٹریوں کو بند کرنے کی درخواست کی ہے۔ صوبائی محکمہ صحت کے مطابق ‎تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ 18 اموات 10 سے 25 جنوری کے دوران 16 دنوں کے عرصے میں ہوئی ہیں جن میں ہر عمر کے افراد شامل ہیں جن میں بخار، گلے میں خراش اور سانس کی تکلیف کی ابتدائی علامات پائی گئیں۔ پھر پانچ سے سات دنوں میں ان کی اموات ہوگئیں۔ علامتی مریضوں کے معائنے پر خارش، آشوب چشم کے امراض نہیں پائے گئے تاہم کمیونٹی ماحول میں شدید پریشان کن بو سے پریشان ہے۔ ان گوٹھوں کے رہائشی آلودہ ہوا سے پریشان ہیں۔ رہائشیوں کے مطابق گاؤں کے اندر دو فیکٹریاں حالیہ قائم کی گئی،جو بہت زیادہ بو اور گھٹن پیدا کر رہی ہیں۔ آلودہ ہوا گوٹھ کے رہائشیوں کے گلے میں شدید جلن بھی کر رہی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ان اموات کی وجہ کچھ کیمیکلز ہیں جو پھیپھڑوں کی بیماری کو فروغ دے رہے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید