• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی انتقام لینا ہوتا تو پی ٹی آئی کا کوئی لیڈر باہر نہیں ہوتا، عظمٰی بخاری

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آپس کی بات“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ہم نے سیاسی انتقام لینا ہوتا تو پی ٹی آئی کا کوئی لیڈر باہر نہیں ہوتا،ماہر معاشی امور فرخ سلیم نے کہا کہ روپے کی قدر مصنوعی طورپر روکنے کی معیشت کو بہت بڑی قیمت چکانی پڑرہی ہے

ماہر قانون، شاہ خاور نےکہا کہ آئین بڑا واضح ہے آئین اور قانون کی پاسداری ہر شہری اور ہر ادارے کا فرض اولین ہے

سینئر تجزیہ کار، ارشاد بھٹی نے کہا کہ یہ سارے اکٹھے بیٹھیں ایک فہرست بنالیں اس متفقہ فہرست پر آرٹیکل6 لگالیں اور پھر ان کو جیلوں میں ڈال دیں اس کے بعد باقی جو بچیں وہ سیاست کرلیں اور حکمرانی کرلیں۔یہ سارے کہہ رہے تھے کہ عمران خان ایک ہی جمہوری رستہ ہے کہ تم کل دونوں اسمبلیاں توڑو ہم الیکشن کروا دیں گے گارنٹی دیتے ہیں۔

ن لیگ کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہم نے سیاسی انتقام لینا ہوتا تو پی ٹی آئی کا کوئی لیڈر باہر نہیں ہوتا، عمران خان آسمان سے اترے ہوئے ہیں انہیں گھر بیٹھے ضمانتیں اور اسٹے آرڈرز مل جاتے ہیں، عمران خان کو نہ اپنی بیٹی کا، نہ زکوٰة کا نہ منی لانڈرنگ کا جواب دینا ہے

 پی ٹی آئی دور میں نواز شریف کے ساتھ میٹنگ میں شریک 34افراد بشمول وزیراعظم آزاد کشمیر پر بغاوت کا مقدمہ قائم ہوا تھا، ن لیگ کے لیڈرز نے کورونا پھیلانے سے لے کر دہشتگردی تک کے مقدمات بھگتے مگر کبھی رونا پیٹنا نہیں ڈالا،ہمارے وزیراعظم نے بھی توشہ خانہ کو کاروبار بنایا تو جو سزا ہوگی ہم بھگتیں گے۔

رہنما ن لیگ، عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عمران خان کی نیت آپ نہیں پڑھ سکتے کیا آپ کو یقین ہے کہ الیکشن جب بھی ہوں گے اگر عمران خان کی مرضی کا رزلٹ نہیں آیا تو وہ اس کو قبول کرلیں گے۔

غیر جمہوری طریقے سے تو اسمبلیاں ٹوٹتی رہی ہیں جمہوری سیٹ اپ میں کبھی اس طریقے سے اسمبلیاں نہیں توڑی گئیں۔ ماہر قانون، شاہ خاور نےکہا کہ آئین بڑا واضح ہے آئین اور قانون کی پاسداری ہر شہری ہر ادارے کا فرض اولین ہے۔

کے پی کے اور پنجاب کی اسمبلیاں جو تحلیل ہوئی ہیں اس پر تو آئین بالکل واضح ہے کہ نگراں حکومت بنے گی وہ 90 روز کے اندرانتخابات کرائے گی۔الیکشن کمیشن بھی آئینی طور پر اس بات کا پابند ہے کہ وہ 90روز کے اندر انتخابات منعقد کرائے گا۔یہ بات بھی بالکل واضح ہے کہ جو بھی الیکشن ہوگا وہ آخری مردم شماری کے تحت ہوگا۔

اہم خبریں سے مزید