کراچی (اسٹاف رپورٹر)سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیپانچ فروری کو کوئٹہ میں نمائشی میچ کیلئےبنگلہ دیش سے وطن واپس آنے میں ہچکچاہٹ کا شکا ر ہیں اورپاکستان کرکٹ بورڈ پر دباؤ بڑھارہے ہیں۔ساتھ ہی کوئٹہ اور پشاور کے علاوہ دیگر فرنچائزز کے مذکورہ ٹیموں کی جرسیاں پہنے پر بھی تحفظات ہیں۔پی سی بی چیئر مین نجم سیٹھی نے انکشاف کیا ہے کہ ہم نے بڑے کھلاڑیوں کو وطن واپس آنے کی ہدایت کی تھی لیکن کھلاڑی سفارشیں کرارہے ہیں کہ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کا کنٹریکٹ مکمل نہ کیا تومالی نقصان ہوگا۔ نجم سیٹھی نے مزید بتایا کہ اس میچ کیلئے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں شریک پلیئرز کو بھی وطن واپس بلایا ہے، ان پلیئرز کو بھی پیغام دے دیا گیا ہے کہ یہ ملکی مفاد کی بات ہے، اگر چند ہزار ڈالرز کا نقصان ہے تو سہہ لیں ۔ شاہین آفریدی نکاح کی وجہ سے میچ میں شرکت نہیں کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کے ایجنٹ دباؤ بڑھا رہے ہیں کہ وہ جلد آگئے تو انہیں مالی نقصان ہوگا۔ لیکن یہ قومی مفاد کا معاملہ ہے، اس کیلئے سب غیر مشروط ساتھ دیں۔ جس طرح پی ایس ایل پاکستان لانے میں قومی مفاد شامل تھا ایسے ہی اب کوئٹہ میں اس میچ کا انعقاد قومی مفاد کا معاملہ ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کی ٹیموں میں دیگر فرنچائزوں سے وابستہ اسٹارز بھی شامل کیے جانے کا فیصلہ کیا تو اس پر بعض نے تحفظات کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو مسئلہ ہے کہ اس کی ٹیم کا پلیئر دوسری ٹیم کی جرسی کیوں پہن رہا تو ہم علیحدہ جرسی بنوادیں گے، البتہ یہ پلیئرز پی سی بی کے کنٹریکٹ میں ہیں اور بورڈ انہیں جہاں چاہے کھلا سکتا ہے۔