• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹھیکیداروں کی بند ادائیگیاں فی الفور ریلیز کی جائے، آل ٹرائبل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن

پشاور (لیڈی رپورٹر)آل ٹرائبل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ جون 2022سے قبائلی ضم شدہ اضلاع کے ٹھیکیداروں کے بند ادائیگیاں فی الفور ریلیز کی جائے جبکہ AIP پروگرام کے مختلف محکمہ جات سے آئی ہوئی ڈیمانڈز کو پورا کرنے سمیت حکومت کی جانب سے قبائلی اضلاع کے ترقیاتی پیکیج کے اعلان کردہ 200 ارب روپے ہنگامی بنیاد وں پر ریلیز کئے جائے تاکہ قبائلی علاقہ جات میں رکے گئے ترقیاتی منصوبے دوبارہ شروع کئے جاسکے بصورت دیگر احتجاج تحریک شروع کرینے پر مجبور ہونگے اور اپنے حق کیلئے عدالتوں سے بھی رجوع کرنے سے گریز نہیں کرینگے پشاور پریس کلب میں آل ٹرائبل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ظاہر جان،عمر اکبر، انجینئر سیناگل اور دیگر ٹھیکیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح قبائلی اضلاع میں ہر سوسائٹی کے لوگ سابقہ آپریشنوں اور موجودہ بدترین معاشی بحران کا شکار رہا ہے اسی طرح ضم اضلاع کے ٹھیکیداربرادری بھی ایک تاریخی معاشی بدحالی کے دور سے گزررہی ہے انہوں نے کہا کہ عرصہ دراز سے قبائلی علاقے اور وہاں کے روزگار کئی قسم کی مشکلات سے دوچار ہے ۔امید کی کرن اس وقت پیدا ہوئی جب 25ویں آئینی ترمیم کے تحت قبائلی اضلاع خیبر پختونخواکا حصہ بنا،اس وقت ہمارے ساتھ حکومت نے بڑے بڑے وعدے کئے اور کسی حد تک اس پر عملدرآمد بھی ہوتا رہا،اس میں سب سے بڑا وعدہ دس سالہ ترقیاتی منصوبہ تھا جس کے تحت مجموعی طور پر حکومت قبائلی علاقوں میں ایک ہزار ارب روپے خرچ کرنے کا پابند تھا جوکہ سالانہ 100ارب روپے بنتے ہیں،اس پروگرام AIPیعنی ایکسیلیریٹیڈ ایمپلیمنٹیشن پروگرام کا نام دیا گیا تھا لیکن بد قسمتی سے پچھلے ایک سال سے ملک میں سیاسی انارکی اور انتشار کی وجہ سے اور مرکز وصوبے میں دومخالف سیاسی پارٹیوں کی حکومتیں تھی جس کے باعث قبائلی علاقوں کی ترقیاتی فنڈز کی ادائیگیاں بری طرح متاثر ہوتی رہی بلکہ مرکز اور صوبے کے درمیان سیاسی رسہ کشی کی وجہ سے نہ صرف رکی رہی بلکہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق یہ ادائیگیاں صاحب اقتدار پارلیمنٹیرین کی مخصوص حلقوں میں خرچ ہوتی رہی ،دسمبر 2022میں جب مرکز نے صوبے میں اپنا نمائندہ یعنی گورنر خیبر پختونخوا مقرر کی تو اس کی نوٹس میں یہ بات لائی گئی جس نے ہماری فریاد سن کر ہماری مشکلات کی آزالے کے لئے سیکرٹری پی اینڈ ڈی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی اور جس کی ہم بھر پور حمایت کرتے ہیں
پشاور سے مزید