اسلام آباد ( نیوز ایجنسی، جنگ نیوز ) تاندہ ڈیم کوہاٹ میں مدرسے کے طلبہ کی کشتی ڈوبنے کے حادثے میں جاں بحق طلباء اور اساتذہ کی تعداد 51 ہوگئی،مدرسے کے نگراں نے محکمہ آبپاشی کے اہلکاروں کے خلاف غفلت برتنے پر ایف آئی آر درج کروا دی، آئی ایس پی آر کے مطابق ٹانڈہ ڈیم پر پاک فوج کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے، پاک فوج کے دستوں کی ریسکیو 1122 اور سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر 72 گھنٹے سے کوششیں جاری ہیں۔مسلسل کام کرتے ہوئے 5 طلباء کو ٹانڈہ ڈیم سے زندہ نکال لیا گیا۔ پاک فوج کے انجینئرز اور ایس ایس جی کے غوطہ خوروں نے 51 متوفی طلباء اور اساتذہ کو تاندہ ڈیم سے نکالاجنہیں ڈسٹرکٹ اسپتال کوہاٹ منتقل کر دیا گیا ۔ریسکیو 1122 ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افسر جواد خلیل نے بتایا کہ ڈیم میں ریسکیو اور سرچ آپریشن تاحال جاری ہے کیونکہ 4 طلبہ اب تک لاپتا ہیں۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز ملنے والی لاشوں میں کشتی چلانے والے ملاح اور اس کے خاندان کے 3 افراد بھی شامل ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ روز ملنے والی لاشوں میں ایک ہی خاندان کے 5 بچے بھی شامل ہیں۔میر بخش خیل مدرسہ کے نگراں شاہد نور نے بتایا کہ کشتی الٹنے کے وقت مدرسے کے کم از کم 59 بچے سوار تھے۔شاہد نور اس سانحے میں محفوظ رہے لیکن انہوں نے اپنے 2 بیٹوں اور 4 بھتیجوں کو کھو دیا۔مدرسے کے نگراں شاہد نور نے محکمہ آبپاشی کے اہلکاروں کے خلاف غفلت برتنے پر ایف آئی آر درج کروا دی۔