اسلام آباد (اے پی پی) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے کرپشن کیس میں ملزم کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب کی درخواست کی سماعت کے موقع پر نیب ترامیم کے باعث ختم ہونے والے نیب کیسز کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ نیب بتائے کہ نیب ترامیم کے بعد کون کون سے مقدمات متعلقہ فورم پر بھیجے گئے؟ دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ نیب ترامیم کی وجہ سے کوئی بری نہیں ہو رہا بلکہ کیسز منتقل ہو رہے ہیں، نیب گزشتہ چھ ماہ کا ریکارڈ دے کہ کون کون سے نیب مقدمات دوسرے فورمز پر بھیجے گئے ہیں۔ بدھ کو یہاں عدالت عظمیٰ میں درخواست کی سماعت چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کی۔چیف جسٹس نے کہا کی نیب ترامیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے جس پر ابھی عدالت نے فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیکھنا ہو گا نیب ان مقدمات کے ساتھ کیا کر رہا ہے جو ترامیم کی وجہ سے احتساب عدالتوں سے واپس آ رہے ہیں؟۔ قبل ازیں ملزم کے وکیل نے دوران سماعت موقف اختیار کیا کہ کوئٹہ کا کرپشن کیس نیب کے دائرہ اختیار سے نکل گیا ہے اور درخواست غیر موثر ہو گئی ہے۔