کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ شیخ رشید کے ساتھ جو ہورہا ہے وہ ہرگز انتقامی سیاست نہیں ہے،سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ شیخ رشید کو جس طرح کے الزامات میں گرفتار کیا گیا اس کا اچھا نتیجہ نہیں نکلے گا، پی ڈی ایم کو اپنا فعل اپنے قول کے مطابق رکھنا چاہئے، نواز شریف کو مسلم لیگ ن کی داخلی سیاست پر قابو پانا چاہئے،سینئر صحافی و تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے کہا کہ شیخ رشید اور فواد چوہدری کی باتیں قابل مذمت ہیں مگر قابل گرفت نہیں ہیں،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ شیخ رشید کے ساتھ جو ہورہا ہے وہ ہرگز انتقامی سیاست نہیں ہے، شیخ رشید نے سمن کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا، عدالت نے سمن جاری کرنے سے متعلق حکم دیا تھا، عدالت نے یہی کہا کہ مقدمہ درج کیے بغیر شیخ رشید کو سمن نہیں کیا جاسکتا، حکومت نے مقدمہ درج کر کے شیخ رشید کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کردیا ہے، یہ کوئی طریقہ نہیں کہ ایک شخص اٹھ کر کسی دوسرے شخص پر قتل کی سازش کا الزام لگادے،ریاست کو حق ہے کہ شیخ رشید سے پوچھے آپ کے پاس کیا ثبوت ہیں ،شیخ رشید دو بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان فساد پیدا کرنے کی بات کررہے ہیں، شیخ رشید بتائیں انہیں کس طرح پتا چلا کہ آصف زرداری نے عمران خان کو قتل کروانے کیلئے دہشتگرد تنظیم کوپیسے دیئے، حکومت نے شیخ رشید کو نہیں کہا تھا کہ آصف زرداری پر اتنا بڑا الزام لگادیں، آصف زرداری پر قتل کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام لگانے پر عمران خان کو بھی سمن کیا جاسکتا ہے، عمران خان کویہ ایڈوانٹج حاصل ہے کہ ان پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے۔وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کو بھی ہم نے نہیں کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کے خلاف بیان دیں، نہ ہی ہم نے الیکشن کمیشن کو فواد چوہدری کیخلاف مقدمہ درج کروانے کیلئے کہا، فواد چوہدری کے منہ پر کپڑا ڈالنا غلط تھا اس کی انکوائری کروارہے ہیں، فواد چوہدری کے منہ پر کپڑا ڈالنا انہیں عدالت میں پیش کرنے والے افسر کی اپنی سوچ تھی، سیکرٹری الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دی جائیں تو کیا پولیس اس کی شکایت پر مقدمہ درج نہ کرے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم گرفتاریاں نہیں چاہتے لیکن بیانات کے ذریعہ جو دہشتگردی پھیلائی جارہی ہے وہ بھی بند ہونی چاہئے، ٹی ٹی پی کے لوگ پاکستان سے ہی افغانستان گئے ہیں، افغان وزیرخارجہ نے جو کہا ہے اگر یہ حقیقت ہو تو ہمیں بہت خوشی ہوگی،افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہئے، دہشتگردی سے متعلق ابہام افغان حکومت سے شیئر کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، آئی جی کے پی کی بات درست ہے کہ پولیس لائنز میں شاید کسی نے حملہ آو ر کی سہولت کاری کی ہو، وزیراعظم نے آج پشاور میں ایپکس کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، افغان حکام کے ساتھ پشاور دھماکے کی معلومات شیئر کریں گے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ فواد چوہدری ، شہباز گل اور اعظم سواتی کے ساتھ بدسلوکی انتہائی افسوسناک ہے، شیخ رشید کو جس طرح کے الزامات میں گرفتار کیا گیا اس کا اچھا نتیجہ نہیں نکلے گا، وزیراعظم شہباز شریف کو اس کا نوٹس لینا چاہئے، پی ڈی ایم کو اپنا فعل اپنے قول کے مطابق رکھنا چاہئے،حکومت قانون کے مطابق کارروائی کرے فیصلہ عدالت پر چھوڑدے، نواز شریف کو مسلم لیگ ن کی داخلی سیاست پر قابو پانا چاہئے، مریم نواز پارٹی کارکنوں کو متحرک کررہی ہیں لیکن سینئر لیڈرز کو بھی ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے کہا کہ شیخ رشید اور فواد چوہدری کی باتیں قابل مذمت ہیں مگر قابل گرفت نہیں ہیں، شیخ رشید نے گرفتاری سے پہلے اور بعد میں جو بدزبانی کی اس پر کون سی شق لگتی ہے، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم حکومتوں میں کوئی فرق نہیں ہے، پی ٹی آئی ان سے ہیروئن برآمد کرتی تھی یہ ان سے بوتلیں برآمد کرتے ہیں، شیخ رشید نے گرفتاری کے بعد جو زبان استعمال کی انتہائی قابل مذمت ہے، شیخ رشید نے جو گالم گلوچ کی اور جیسے نعرے لگوائے انہیں یہ نہیں کرناچاہئے تھا۔