صوابی(جنگ نیوز)صوابی بڑی تباہی سے بچ گیا، 4 دہشتگرد گرفتار کرلئے جبکہ پشاور میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی، دہشت گردوں کا نیٹ ورک افغانستان سے آیا ، ہدف پولیس اہلکار اور اہم تنصیبات تھے،ملزمان سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمدکرلیا ۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس مردان ریجن محمد علی نے کہا ہے کہ پولیس نے ضلع صوابی کو بڑی تباہی سے بچالیا اور 4 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔صوابی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی آئی جی کا کہنا تھاکہ پولیس نے ایک کارروائی میں 4 دہشت گردوں کو گرفتار کیا جن سے 5 کلوگرام بارود مواد، 18ہینڈ گرنیڈ، 9 گرنیڈ، ایک راکٹ لانچر، 2 کلاشنکوف اوردیگراسلحہ برآمد ہوا ہے۔انہوں نے بتایاکہ دہشت گردوں کا اگلاہدف پولیس اہلکار اور اہم تنصیبات تھے، دہشت گردوں کا یہ نیٹ ورک نومبر میں افغانستان سے پاکستان آیا تھا، 30جنوری کو آپریشن کے دوران دو دہشتگرد ہلاک اور ایک گرفتار ہوا تھا۔ڈی آئی جی کے مطابق ہلاک دہشتگرد اظہاراللہ نے افغانستان میں ٹیمیں تشکیل دی تھیں، ہلاک دہشت گرد اظہاراللہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے منصوبے بناتا تھا اور اس کے سر کی قیمت حکومت نے 20لاکھ روپے مقرر کی تھی۔ادھر پشاور میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر دفعہ 144نافذکر دی گئی ہے۔ میڈیا سیل ڈپٹی کمشنر آفس پشاور کے مطابق ضلع پشاور میں سکیورٹی خدشات کی وجہ سے دفعہ144نافذ کی گئی ہے ۔ ڈپٹی کمشنر پشاورشفیع اللہ خان نے کہا ہے کہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے 5یا زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائدکی گئی ہے،دفعہ144 آج بروز ہفتہ سے 10دن کے لیے نافذ رہے گی۔ ڈپٹی کمشنر پشاور کے مطابق خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 188کے تحت کارروائی کی جائے گی۔