کراچی (ٹی وی رپورٹ)کیا عمران خان جیل جائیں گے یقینی طو رپر اس کا جواب ہوگا نہیں کیونکہ پرویز مشرف دور میں وہ ایک دو دن کے لئے جیل گئے تھے اس کو وہ آج تک یاد دلاتے ہیں ، جیل بھرو تحریک کا ذکر تو عمران خان پچھلے سالاکتوبر میں بھی کرچکے ہیں تاہم وہ اس کے بعد بھول گئے کہ یہ بھی ایک تحریک تھی ،آج اس کے اعلان کی وجہ یہ لگتی ہے کہ ان کے پاس اب کوئی آپشن نہیں رہا ہے ، یہ کہنا تھا جیو نیوز پروگرام رپورٹ کارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار بے نظیر شاہ کا جو میزبان علینا فاروق شیخ کی جانب سے پوچھے گئے سوال ”کیا سیاسی گرفتاریوں سے متعلق فواد چوہدری کا بیان درست ہے ؟“ کا جواب دے رہی تھیں ۔سینئر تجزیہ کار اور صحافی مظہر عباس نے اس حوالے سے کہاکہ فواد چوہدری کی بات سے زیادہ پریشانی اس لئے نہیں ہوئی کہ وہ بہت کم اپوزیشن کے ساتھ رہے ہیں وہ شاید جنرل مشرف کا دور بھول گئے کہ ان کے دور میں کتنے لوگ گرفتار ہوئے کیونکہ اس وقت فواد جنرل مشرف کے ساتھ تھے ،پیپلز پارٹی کا دور تھا 2008ء میں جب پنجاب میں گورنر راج لگا تھا اس کی مثال بھی تو فواد چوہدری کو دینا چاہئے تھی ،لائرز موومنٹ کا ذکر بھی وہ نہیں کرتے جس میں جرنلسٹوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا ۔ پی ٹی آئی کے دور میں بھی جس میں فواد چوہدری شریک رہے جو کچھ جرنلسٹوں کے ساتھ ہوا ، گرفتاریاں ہوئیں تو میرا خیال ہے فواد چوہدری کو احتیاط سے کام لینا چاہئے جب وہ تاریخ کا کوئی حوالہ دے رہے ہوں ۔تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ سیاست ، صحافت ، انسانی حقوق کے حوالے سے عمران خان کا دور کوئی یادگار یا آئیڈیل دور نہیں تھا ، جھوٹے مقدمات ان کے دور میں بھی بنے ، گرفتاریاں بھی ہوئیں ،دہشتگردی ، غداری ، کافر کے فتوے بھی لگے ، اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ بلاامتیاز احتساب بھی نہیں ہوا ۔