اسلام آباد (اے ایف پی) پاکستان کے سابق فوجی حکمراں جنرل (ر) پرویز مشرف کی میراث پر قوم منقسم ہے‘پرویز مشرف نے پاکستان کی سیاست کو خاص معنی دیئے وہ ملک کومعاشی استحکام کی جانب لے گئے لیکن انہوں نے جمہوریت کی جڑیں کھوکھلی کیں۔
سیاسی اخلاقیات اور اقدار کا لحاظ نہیں کیا۔ 1999ء میں ایک پرامن انقلاب کے ذریعہ وزیراعظم نوازشریف کی حکومت کا تختہ الٹ دیا۔
انہوں نے اپنے حریفوں سے بے رحمانہ سلوک کیا وہیں ان پر سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا بھی الزام تھا۔ بھاری امداد کے عوض افغانستان میں امریکی فوجی مداخلت کی حمایت اور امریکاکو ڈرون حملوں کی سہولت فراہم کی۔دوسری جانب انفرا اسٹرکچرکو بہتر اور تعلیمی معیار کو بلند کیا۔
اسلام آباد کے ایک 24؍ سالہ طالب علم محمد وقاص نے ان باتوں کا دعویٰ کیا لیکن پاکستان کو دہشت گردی کی شکل میں بھاری جانی، مالی اور اقتصادی نقصانات کا سامنا رہا۔
دہشت گردی کے خلاف امریکا کی جنگ میں شراکت نے پاکستان کوکمزور کیا۔ پاکستان اس وقت شدید اقتصادی بحران کا شکار ہےجو پرویز مشرف دور کےبرے اثرات ہیں۔ ملک میں غیر یقینی کی کیفیت ہے لیکن کچھ ان کے حامی بھی ہیں۔