• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترکیہ، شام زلزلے، اموات 7000 سے بڑھ گئیں، لاکھوں مہاجرین بھی بے یار و مددگار

شانلیعرفا، ترکی (اے ایف پی، جنگ نیوز) ترکیہ اور شام میں گزشتہ روز آنے والے تباہ کن اور سلسلہ وار زلزلوں سے اموات کی تعداد 7ہزار 266ہوگئی ہے ،ترکیہ میں 5ہزار 434اور شام میں ایک ہزار 832اموات کی تصدیق ہوچکی ہے

شدید سرد موسم کے باعث امدادی کارکنوں کو زمین بوس عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں شدید دشواری کا سامنا ہے ، قطری نشریاتی ادارے کے مطابق صرف ترکیہ میں 8ہزار سے زائد افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے جبکہ کئی بچوں اور خواتین کو 30گھنٹوں سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی بچالیا گیا ہے

 ہزاروں افراد سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہوئے ملبے تلے زندہ ہونے کی اطلاع دے رہے ہیں، کئی افراد کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے بعد بچایا گیا ، اب بھی دسیوں ہزاروں افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاع ہے

 دوسری جانب سرحدی علاقے میں زلزلےسے شامی تنازع سے پریشانیوں کا سامنا کرنے والے لاکھوں مہاجرین بھی بے یارو مددگار ہوگئے ہیں ، سڑکوں پر موجود لاکھوں افراد شدید ٹھنڈ میں ملبے کا ڈھیر جلا کر سردی سے بچنے کی کوششوں کررہے ہیں جبکہ عالمی امداد پہنچنے کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے ، ترک صدر رجب طیب ایردوان نے ملک کے 10صوبوں میں 3ماہ کیلئے ایمرجنسی نافذ کردی ہے

امریکا ، چین اور خلیجی ریاستوں سمیت درجنوں ممالک نے زلزلہ زدگان کی امداد کا وعدہ کیا ہے ، امدادی ٹیمیں ملبے تلےدبے افراد کی تلاش اور انہیں نکالنے میں مصروف ہیں جبکہ جہازوں کے ذریعے سے امداد پہنچنا شروع ہوگئی ہے ۔

متاثرہ علاقوں میں لوگ ملبے کے ڈھیر تلے اپنے پیاروں کو تلاش کررہے ہیں جبکہ شدید ٹھنڈ سے بچوں کو زیادہ مشکلات کا سامنا ہے ۔

 بارش اور برفباری نے متاثرہ علاقوں میں خدشات مزید بڑھادیئے ہیں جبکہ لوگوں کی بڑی تعداد نے مساجد ، اسکولز اور بس شیلٹرز میں پناہ لے رکھی ہے ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ وقت تیزی سے ہاتھ سے نکلا جارہا ہے، ہم نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کیلئے ایمرجنسی میڈیکل ٹیمز کو متحرک کردیا ہے ۔

ترکیہ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے کہا کہ 13 ہزار سرچ اینڈ ریسکیو اہکار تعینات کئے گئے ہیں اور متاثرہ علاقوں میں 41 ہزار خیمے، ایک ہزار بستر اور 3 لاکھ کمبل روانہ کئے جاچکے ہیں۔ترکیہ کے صوبے ہاطے کی بندرگاہ اسکندرن پورٹ میں زلزلے کے بعد آگ لگ گئی جس کے بعد بندرگاہ کو بند کردیا گیا ہے .

 حکام کے مطابق آگ بجھادی گئی ہے تاہم اس سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے ، ترکیہ میں ایک چار سالہ بچی کو تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے 33گھنٹوں بعد زندہ نکال لیا گیا ہے ۔ امریکا کی امدادی ایجنسی یو ایس ایڈ کی دو ٹیمیں بدھ کے روز ترکی پہنچے گی جو جنوب مشرقی صوبے ادیامان میں تلاش اور امدادی کارروائیوں میں حصہ لیں گی ۔

دونوں ٹیموں میں 80،80افراد شامل ہوں گے جبکہ ان کیساتھ ساتھ 12کتے اور خصوصی آلات پر مشتمل ایک لاکھ 70ہزار پاونڈ کا سامان ہوگا۔ ترک صدر نےبتایا ہے کہ 70 ممالک نے تلاش اور امدادی کارروائیوں میں مدد کی پیش کش کی ہے اور ترکیہ نے سیاحتی مرکز انتالیہ میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لئے عارضی طور پر ہوٹلز کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

شمالی شام کا زیادہ تر زلزلہ زدہ علاقہ پہلے ہی برسوں کی جنگ اور شامی اور روس کی افواج کی فضائی بمباری سے تباہ ہو چکا تھا جس میں گھر، اسپتال اور کلینکس شامل ہیں۔شام کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ قدرتی آفت کے باعث حلب، لطاکیہ، حما اور طرطوس کے صوبوں میں نقصان ہوا ہے۔

اس سانحے سے پہلے ہی شام کے جنگ سے پہلے کے تجارتی مرکز حلب میں عمارتیں اکثر خستہ حال انفرااسٹرکچر کی وجہ سے منہدم ہوجاتی ہیں جن کی جنگ کی وجہ سے دیکھ بھال اور مرمت نہیں ہوسکی تھی۔حکام نے احتیاطی طور پر پورے خطے میں قدرتی گیس اور بجلی کی سپلائی منقطع کر دی ہے اور اسکولوں کو بھی دو ہفتوں کے لئے بند کردیا۔

شمال مغربی شام میں قائم جیل جہاں زیادہ تر داعش کے ارکان قید ہیں، قیدیوں نے زلزلے کے بعد بغاوت کی اور کم از کم 20 فرار ہوگئے۔امریکا، یورپی یونین اور روس سب نے فوری طور پر تعزیت اور مدد کی پیشکش بھیجی۔

اہم خبریں سے مزید