• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میچوں سے آگ لگانے، HBL پی ایس ایل کا آج سے شہر اولیاء میں رنگا رنگ آغاز

کراچی(اسٹاف رپورٹر) شائقین کرکٹ کے انتظار کی گھڑیاں اب ختم ہورہی ہیں ۔ کرکٹ فیور نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل میچوں سے آگ لگانے آرہی ہے۔ پاکستان سپر لیگ کا رنگ رنگ میلہ پیر کی شام کو رنگا رنگ افتتاحی تقریب اور ٹورنامنٹ کا پہلا میچ اولیاء کی سر زمین ملتان پر دو بہتر ین ٹیموں سابق چیمپئن ملتان سلطانز اور دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز کے درمیان کھیلا جائے گا۔ دنیا بھر کے بہترین کھلاڑی پاکستانی شائقین کے سامنے اپنا کھیل دکھانے کے بے تاب ہیں۔شائقین کرکٹ بے چینی سے میچوں کے منتظر ہیں۔ گذشتہ سال کی فائنلسٹ ٹیموں کو صف اول کھلاڑیوں کی خدمات حاصل ہیں۔ شاہین شاہ آفریدی اورمحمد رضوان اپنی اپنی ٹیموں کی قیادت کریں گے۔ چھ ٹیموں نے کئی ہفتوں کی محنت سے اپنی لائن اپ فائنل کی ہیں۔ ہر ٹیم دوسری ٹیم پر بازی لے جانے کے لئے پرعزم ہے۔ پاکستان سپر لیگ کا آفیشل اینتھم سب ستارے ہمارے، عاصم اظہر، شائے گل، فارس شفیع اور آئمہ بیگ نے گایا ہے۔ منگل کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں دوسرا میچ کراچی کنگز اور پشاور زلمی کے درمیان کھیلا جائے گا۔ زلمی کی کپتانی پاکستانی کپتان بابر اعظم کررہے ہیں۔ پنڈی اسٹیڈیم نے گیارہ میچوں کی میزبانی کرنا ہے۔ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پلے آف اور فائنل بھی ہوں گے۔ ٹورنامنٹ کی فاتح ٹیم نئی ٹرافی کے علاوہ بارہ کروڑ روپے کی انعامی رقم کی حقدار ہوگی جبکہ رنز اپ ٹیم کو چار کروڑ 80 لاکھ روپے ملیں گے۔ 15 فروری کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سرفراز احمدکی قیادت میں پہلا میچ ملتان کے خلاف کھیلے گی جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ کا پہلا میچ 16فروری کو کراچی میں ہوگا۔ کراچی کی کپتان عماد وسیم کو ملی ہے، شعیب ملک اور حیدر علی بھی کنگز کا حصہ ہیں۔ بابر اعظم کو اس ایونٹ کے68 میچوں میں سب سے زیادہ2413 رنز بنانے کا اعزاز حاصل ہے لیکن وہ پی ایس ایل میں پہلی سنچری کے منتظر ہیں۔ کامران اکمل کو پہلی سنچری بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس سال کامران اکمل نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے اور وہ ڈگ آؤٹ میں پشاور زلمی کے کوچنگ اسٹاف کا حصہ ہیں۔ کامران کمل، شرجیل خان اور فخر زمان کو پی ایس ایل میں دو دو سنچریاں بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔ پاکستان سپر لیگ کا آغاز پانچ ٹیموں سے ہوا تھا جس میں سات سال کے دوران ایک ٹیم کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس سال فائنل سمیت34 میچ ہوں گے۔ پی ایس ایل میں جہاں دنیا کے ٹاپ کھلاڑی شرکت کرتے ہیں وہیں اس ٹورنامنٹ سے نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتیں منوا کر اوپر آنے کا سنہری موقع ملتاہے۔ ماضی میں حسن علی، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی، فخر زمان نے اسی ٹورنامنٹ کے ذریعے شہرت کی بلندیوں کو چھوا۔پاکستان سپر لیگ میں تمام چھ ٹیموں کو ٹورنامنٹ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔ اسلام آباد یونائیٹیڈ یہ ٹورنامنٹ دو بار جیت چکی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کی نئی اور دیدہ زیب ٹرافی متعارف کرائی ہے۔ 24 قیراط سونے اور 9 ہزار 907 زرغون نگینوں سے جڑی نئی ٹرافی پہلے سے زیادہ دیدہ زیب تیار کی گئی ہے، ٹرافی کے 3 پلرز قومی ٹیم کے اتحاد، مضبوطی اور جذے کے عکاس ہیں جبکہ بیک سائیڈ پر بڑا پلر ٹیم کی کامیابی کیلئے سخت محنت اور لگن کو ظاہر کرتا ہے۔ پی ایس ایل سیزن سیون میں استعمال کی گئی ٹرافی دوبارہ نہیں پیش کی جائے گی اور یہ دفاعی چیمپئن لاہور قلندر کے پاس ہی رہے گی۔ پشاور زلمی کے وہاب ریاض واحد بولر ہیں جو ایک سو وکٹ حاصل کرچکے ہیں۔وہاب103، حسن علی81، شاہین آفریدی70 اور شاداب خان65وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔کامران اکمل کی عدم موجودگی میں ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان سب سے زیادہ شکار کرنے والے وکٹ کیپر بن جائیں گے۔ رضوان کو کامران کا ریکارڈ توڑنے کے لئے دو شکار کی ضرورت ہے۔ سرفراز احمد43 کھلاڑیوں کو وکٹوں کے پیچھے شکار کرچکے ہیں۔ پی ایس ایل میں پشاور زلمی81 نےٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 43 میچ جیتے ہیں۔ ان کی جیت کا تناسب 54 فیصد ہے۔ اسلام آباد نے77 میں سے41 جبکہ کوئٹہ نے72 میں سے 36 میچ جیتے اور35 میں اسے شکست ہوئی ہے۔

اسپورٹس سے مزید