اسلام آباد( نیو زرپورٹر،نامہ نگار خصوصی) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال پر بحث کی گئی،اسلم بھوتانی ،مفتی عبدالشکور،رضاربانی،شازیہ مری،مشتاق احمد اور دیگر نے حصہ لیا، بلوچستان سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی اسلم بھوتانی نے کہا کہ گوادر میں ترقی نہیں ہورہی یہ مستقبل کا عالمی طاقتوں کا میدان جنگ ہے حب، لسبیلہ میں ایک سیمنٹ فیکٹری کیلئے 45ہزار ایکڑ اراضی لی گئی ہے جس پر لوگ سراپا احتجاج ہیں، دہشتگردی کے ہم سب خلاف ہیں۔ اس کی مذمت بھی کرتے ہیں لیکن کوئی اس کے اسباب پربات نہیں کرتا۔جب ہم سپر پاور کیلئے جنگ لڑیں گے ۔ڈالر کیلئے دوسروں کو ماریں گے تو دوسرا ہمیں پھولوں کا ہار نہیں پہنا ئےگا، یہ ہمیشہ آمروں کے دور حکومت میں ہوا، جب نواب اکبر بگٹی شہیدکیا گیا تو کہا گیا کہ چند دن ٹائر جلیں گے صورتحال بہتر ہوجائیگی مگر 2006 سے آج تک بلوچستان میں صورتحال معمول پر نہیں آسکی۔وہ ٹائر آج تک جل رہے ہیں۔ بلوچستان وسائل سے مالا مال ہے لیکن یہ وسائل ہمارے کیلئے تکلیف کا با عث بن گئے ہیں افسوس ہمارا علاقہ آج بھی پسماندہ ہے میں اس ایوان کا منتخب نمائندہ ہوں مگ چیک پوسٹ پر ہمارے ہاتھ کھڑے کئے جاتے ہیں۔علم ہوتا ہے کہ بلوچستان کا اگلا وزیر اعلیٰ کون ہوگا۔گوادر میں کوئی ترقی نہیں ہورہی یہ مستقبل کا عالمی طاقتوں کا میدان جنگ ہے۔ رضا ربانی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ دہشتگردی کے ایجنڈے کے حوالے سے حکومت کی طرف سے پہلے پالیسی بیان آنا چاہیے،امن و امان پر بحث ہو رہی ہےمناسب ہے کہ وزیر داخلہ ایوان میں موجود ہوں، دہشتگردی سے متعلق بحث ایجنڈے کاحصہ ہے۔