اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )جمہوریت کے گمنام ہیروز کی یاد میں پیر کو پارلیمان کے سبزہ زار میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی میزبانی میں دستور پاکستان کی گولڈن جوبلی کے سلسلے میں یاد گاری تقریب کا انعقاد کیا گیا ، وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے آئین پر عملدرآمد میں مضمر، سیاسی جماعتیں رولز آف گیم طے کریں ، تمام پارٹیوں سے رابطہ کرینگے ،ضیاء اور مشرف کا دور ایک امتحان تھا، ہمارے ووٹ کے حق، عوام کے پیٹ اور جیب پر ڈاکا مارا گیا،جن حالات سے آج گزر رہے ہیں یہ بھی امتحان ہے، اگر ناکام ہوتے ہیں تو ملک کا نقصان ہو گا عمران خان کے دور میں جو نقصان ہو رہا تھا وہ اب نہیں ہو رہا اسوقت نظام اور آئین خطرے میں تھا سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالا گیا اگر کوئی غیر جمہوری قدم لیا گیا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے، آئین رولز آف گیم طے کرتا ہے آئین پر عملدرآمد کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہو گا غیر ذمہ دارانہ اپوزیشن نے انتہا پسندی کا کردار ادا کیا اپوزیشن طالبان سے بات تو کرتی رہی لیکن انتہا پسندی پر ساتھی ارکان سے بات چیت کیلئے تیار نہیں ، ملک جس بحران سے گزر رہا ہے پہلے کبھی ایسا نہیں تھا سیاسی جماعتوں کو کم از کم ایک مشترکہ ایجنڈہ پر راضی ہونا ہو گا، بنیادی کوڈ آف کنڈکٹ کیلئے پیپلز پارٹی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کریگی ہم طے کرینگے کہ پارلیمان کے اندر اور باہر کیسے ایک دوسرے کیساتھ چلنا ہے، اگر سب طے کر لیں کہ کھیلوں گا نہ کسی کو کھیلنے دوں گا تو ملک نہیں چل سکتا ہم سب کو ملک کیلئے اکٹھا ہونا ہے اگر اکٹھے نہ ہوئے تو حالات کو سنبھالنا مشکل ہے، ایک کمیٹی تشکیل دینگے جو سیاسی جماعتوں سے رابطہ کریگی۔