لاہور (نمائندہ جنگ) انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کے حقائق جاننے والے مشن نے گوجرانوالہ اوراطراف میں قادیانیوں کے بارے میں رپورٹ جاری کی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کےلیے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل دردآمد کرایا جائے ۔ بدھ کو جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مبینہ ظلم و زیادتی میں گوجرانوالہ اور وزیر آبادکی انتظامیہ براہ راست ملوث ہیں انتظامیہ نے ہی قادیانی عبادت گاہوں کے حلاف کارروا ئی کی ۔ یہ اقدام مقامی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے اعتراض پر اٹھایاگیا۔ جبکہ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ اسے ہجوم کے ردعمل میں توڑپھوڑ اور تشدد کو روکنےکےلیے یہ اقدام اٹھانا پڑا۔ خصوصاً ضلعی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ اسے آئین کی کچھ دفعات ایسے اقدامات کی گنجائش فراہم کرتے ہیں۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ کے 2014ء میں جسٹس تصدق حسین جیلانی اور 2022ء میں جسٹس منصور علی شاہ کے فیصلوں پر ان کی روح کے مطابق عمل دردآمد کرایا جائے جن میں مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کےلیے خصوصی پولیس فورس کا قیام بھی شامل ہے۔ جو ان کی عبادت گاہوں کی حفاظت کرے۔