لاہور(نمائندہ جنگ)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمرنے کہا کہ الیکشن کمیشن سے کوئی معافی نہیں مانگی، الیکشن کمیشن کے بارے میں جو کہااپنے اس بیان پر قائم ہوں۔ الیکشن کمشنر آئین توڑنے کی سازش کا حصہ نہ بنیں، آئین میں لکھا ہے الیکشن 90 دن میں کروائیں،چیف الیکشن کمشنر بڑی غلطی کر رہے ہیں، آئین سے انحراف کر کے پچھتائیں گے۔ الیکشن کمیشن سیاسی فریق بن چکا ہے، عدلیہ نے جمعہ کو الیکشن کی تاریخ کے اعلان کا حکم دیا تھا۔لیکشن کمیشن غیر جانبدار ادارے کے طور پر کام نہیں کر رہا، چیف الیکشن کمشنر آئین سے انحراف کر کے پچھتائیں گے،انہیں گھسیٹ کر لے جانا پڑا تو الیکشن میں لے جائیں گے۔آرڈیننس سے عوام پر مزید ٹیکس ڈالنے کی کوشش کی گئی جسے صدر نے مسترد کردیا، اس وقت آئین سے انحراف کرنے کی کوشش جاری ہے،آئین و جمہوریت کو عمران خان کے سیاسی مقابلے کے ڈر سے خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سبطین خان ، عندلیب عباس اور حماد اظہر کے ہمراہ جیل روڈ پی ٹی آئی آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ پہلے رجیم چینج کرکے سیاسی پھر معاشی بحران آپسی لڑائی سے خراب ہوگیا، مفتاع اسماعیل کام کرتا تو اسحاق ڈار ان کی ٹانگیں کھینچتا رہا تھا، دنیا نے کریڈٹ ریٹنگ کمزور کردی کیونکہ قرضے واپس نہیں کر سکتے، اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف سے اپنی زبان میں بات کرنے سے فچ کو قرضہ دینے کی ریٹنگ کو نیچے گرا دیا ہے،ان لوگوں نے اتنا شدید بحران پیدا کردیا ہے اتنے کم زر مبادلہ کے ذخائر رہ گئے ہیں۔ اگر اسمبلی میں منی بجٹ بل پیش کریں گے تو سینیٹ میں بحث کے بعد قومی اسمبلی میں ووٹنگ ہوگی تو اس مرحلے سے بھاگ گئے، مریم نواز روز بولتی ہے عمران خان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ تھا تو اگر پہلے سے معاہدہ تھا تو اب ان سے مذاکرات کیوں کررہے ہیں، عمران خان کی سازش سے حکومت بدلی گئی وہ بے نقاب ہوگئی۔