• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیض فیسٹیول کا دوسرا روز، فیض کی بدولت لاہور سے محبت کرتا ہوں، جاوید اختر

لاہور ( عمران احسان سے ) فیض فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے زیر اہتمام 7ویں سہ روزہ بین الاقومی فیض فیسٹیول کے دوسرے روز20 نشستیں اور 10 پرفرمارمنس ہوئیں،جادونامہ میں جاوید اختر نے اپنی خوشگوار یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہاکہ 2018میں پہلی دفعہ لاہور آیا تھا، لاہور آکر بہت خوشی ہوتی ہے،اس لئے دل تو چاہتا ہے کہ بار بار یہاں آئوں،فیض احمد فیض کی بدولت لاہور سے محبت کرتا ہوں جس کی وجہ سے لاہور مجھ سے محبت کرتا ہے، جتنا مستحق ہوں اس سے زیادہ پاکستانیوں سے محبت ملی،فیض احمد فیض کی مقبولیت بھارت میں بہت زیادہ ہے ،ادب سے لگاؤ رکھنے والا ایسا کوئی بھارت میں نہیں جنہوں نے فیض کو نہ پڑھا ہو۔ ایگزیکٹوڈائریکٹر الحمراء ذوالفقار علی زلفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر سے آئے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں ،انھوں نے کہا کہ الحمراء اپنی آنے والی نسلوں کے لئے بلاتعطل ادبی وثقافتی پیش کرنے میں پیش پیش ہے،محبتوں کے کارواں یونہی جاری و ساری رہیں گے ، صبح صادق نے کہا فیض فیسٹیول اپنی خوشبو کے انمٹ نقوش ثبت کر جائے گا،دوسرے روز ادبی بیٹھک، آرٹ گیلری و لانز ٗ فیض فیسٹیول کی بہار سے مہکتے رہے،ساقیا!رقص کوئی رقص صبا کی صورت کے عنوان سے لاہور گرامر سکول کے سٹوڈنٹس نے رقص، لال بینڈ نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا، نئے گلوکاروں نے کلام فیض پیش کیا ،ساز کی لے تیز کرو کے موضوع پر اسد انیس نے پیانو اور اکمل قادری نے بانسری پر اپنے فن کا مظاہر ہ کیا۔
ملک بھر سے سے مزید